حُور تجلّا
حُور تجلّا خوروں کے وجود کے بارے میں ایک تفصیلی رسالہ مؤلف سید محمد سلیم قادری نقشبندی نوری فہرستِ حور تجلّا پیش لفظ 1.2 پہلا واقعہ: 1.3 دوسرا واقعہ: 1.4 تیسرا واقعہ: 1.5 رسالۂ حُوریہ کی غرض و غایت: 1.6 طلب حُور میں کوئی ملامت نہیں: 1.7 طلبِ حُور میں ملکہ کو بھلا کیوں بیٹھے؟ 2. حُور کا تعارف اور لفظ حُور کی تحقیق 2.2 لفظ حُور کی تحقیق: 2.3 عُرُوْب، حُور، حُوراء اور عِیْناء: 2.4 کلام الہی میں ذکر حُوران بہشت: 2.5 حُور سے جماع: 3. باب دوم:احادیث میں حُوروں کی صفات 3.2 حُور کا دوپٹہ: 3.3 حُور کے سینے پر لکھا ہے: 3.4 جناب سیدہ ؓ اِنسانی حُور ہیں: 3.5 حضرت ام رومان ؓ انسانی حُور ہیں: 3.6 چار حُوریں: 3.7 غصہ پینے والے کے لیے جنَّتی حُور: 3.8 بڑی آنکھوں والی جنَّتی حُور: 3.9 بہتّر بیویاں: 3.10 حُور کی مانگ: 3.11 حُور کی نزاکت: 3.12 حُور کی باطنی سفیدی: 3.13 حُور کی انگوٹھی: 3.14 حُور کی ہتھیلی: 3.15 حُور کی انگلیاں: 3.16 حُور کی مسکراہٹ اور دانتوں کا نور: 3.17 فضا خُوشبو سے بھر جائے: 3.18 حُوروں کا مجمع: 3.19 حُور سے اولاد: 3.20 روز محشر ادنیٰ مؤمن کا مقام: 3.21 حُور عین کی اوڑھنی: 3.22 میں