اشاعتیں

Islamic Events لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اے نور! محمد ﷺ بن جا

تصویر
&      ذکرِ میلادِ مصطفیٰ   (ﷺ)     حضرت سیِّدُناکعبُ الاحبار رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے:  ''جب اللہ ﷻ نے موجودات کو پیدا فرمانے کا ارادہ کیا اور زمین کو بچھایا اور آسمان کو بلند فرمایا تو اپنے فیض ذات سے مُٹھی بھر لے کر اس سے ارشاد فرمایا: ''اے نور! محمدبن جا۔'' اُس نور نے ایک نوری ستون کی صورت اختیار کرلی اور اس قدر روشن ہوا کہ عظمت کے پردے تک جاپہنچا اور ربّ ِ کائنات ﷻ کو سجدہ کیا اور کہا: ''اَلْحَمْدُ لِلّٰہ ﷻ ! یعنی سب خوبیاں اللہ ﷻ کے لئے ہیں ۔'' تو اللہ ﷻ نے ارشاد فرمایا: ''میں نے تجھے اسی لئے پیدا فرمایا اور تیرا نام محمد ﷺ  رکھا ہے، تجھی سے اپنی مخلوق کی ابتدا کروں گا اور تجھی پر اپنی رسالت کا سلسلہ ختم کروں گا۔'' ''میں نے تجھے اسی لئے پیدا فرمایا اور تیرا نام محمد ( صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم)رکھا ہے، تجھی سے اپنی مخلوق کی ابتدا کروں گا اور تجھی پر اپنی رسالت کا سلسلہ ختم کروں گا۔''           2. پھر اللہ ﷻ نے اس نور کے چار حصے کرکے ایک

Be & Become The True Lover Of The Prophet (ﷺ)

تصویر
ایمان بِاالرَّسُوْل کی اہمیت 1.             تمہید: قرآن پاک کی ایک آیت بہت تعجب میں ڈالتی ہے۔ آج اسی آیت پر کچھ گفتگو کرنا چاہتا ہوں، امید ہے کہ قبولیت کے کانوں سے سماعت فرمائیں گے۔ پہلے آیتِ مبارکہ آپ کی خدمت میں پیش کرتا ہوں۔ ﷽ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَآمِنُوا بِرَسُولِهِ يُؤْتِكُمْ كِفْلَيْنِ مِنْ رَحْمَتِهِ وَيَجْعَلْ لَكُمْ نُورًا تَمْشُونَ بِهِ وَيَغْفِرْ لَكُمْ وَاللَّهُ غَفُورٌ رَحِيمٌ ترجمہ: "اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ وہ اپنی رحمت کے دو حصے تمہیں عطا فرمائے گا اور تمہارے لیے نور کردے گا جس میں چلو اور تمہیں بخش دے گا، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔ "

Travelling to Layya Shareef

تصویر
لیّہ کا سفر نامہ 1.             عرس شریف کا سفر: ہر سال ۳ ،ربیع الاول شریف کو حضرت میاں محمد صدیق ڈاہر ؒاور حضرت بہاؤ الدین نقشبند ؒ کا عرس شریف ڈیرہ محمدی، چک نمبر ۳۳۵، ٹی ڈی اے (تھل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی)کالونی پر بڑی دھوم دھام سے منایا جاتا ہے۔ چونکہ ہمارے ساتھی ہر سال ہی حاضری دیتے ہیں اور ہر بار ہی کچھ نہ کچھ رہ جاتا ہے اس لئے میں نے چاہا کہ اس سفر کی ایک مکمل روداد لکھ دی جائے تاکہ جو ساتھی عرس شریف پر حاضری دیں وہ اسے پہلے ایک بار پڑھ لیں اور اگر کوئی چیز مس کر رہے ہوں تو وہ یاد آجائے اور اس طرح وہ تکلیف اٹھانے سے بچ جائیں۔ اﷲ پاک میری اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ہمارے ساتھیوں کو اس سے نفع اٹھانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین! یہ بھی حسن اتفاق ہے کہ اس بار کے سفر میں کافی ساری چیزیں جمع ہو گئی ہیں جو بہت کام آئیں گی۔ [اس پوسٹ کا حق یہ ہے کہ اسے ہر سال شیئر کریں تاکہ ہر ساتھی اس سے نفع حاصل کرسکے۔] 2.             حاضری کا مضبوط ارادہ: عرس شریف پر حاضر ہونا کوئی آسان کام نہیں۔ اس کیلئے سب سے پہلے جو چیز درکار ہے وہ مضبوط ارادہ ہے۔ عرس پر جانے کا پکّ

ذبیحہ اور ذمہ داری

تصویر
گائے اور بکروں کا ذبح و قربانی: قربانی ایک اہم فریضہ ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ہی یہ ایک ہولناک منظر بھی ہوتا ہے، بالخصوص چھوٹے بچوں کیلئے۔    اور گائے بکریوں کے کٹے ہوئے سر اگر معصوم بچے دیکھ لیں تو ان پر برا اثر ہوتا ہے اور اکثر اوقات وہ ڈر جاتے ہیں۔ اور بہت سے تو وہ بھی ہوتے ہیں جو اپنی طبیعت سے اپنے والدین کو بھی ڈرا دیتے ہیں۔ اپنے بچوں پر دم کریں: یہ میرا کئی بار کا تجربہ ہے کہ چھوٹے بچے ذبح اور ذبیحہ کی سری وغیرہ دیکھ لینے سے سہم جاتے ہیں۔    انہیں یہ مناظر نہ دکھائیں۔ اور اگر کسی بچے نے دیکھ ہی لیا ہے تو رات کو اسے لازمی دم کریں۔    بس تین بار آیت الکرسی اور تین تین بار چاروں قل پڑھیں    (اول و آخر تین مرتبہ درود پاک) اور بچے پر مخالف گھڑی وار (اینٹی کلاک) انداز میں پھونک ماریں۔ ان شاء اللہ وہ نہیں ڈرے گا۔ یہ عمل تین راتوں تک کریں تو بہتر ہے۔

قربانی کے چند ضروری مسائل

تصویر
قربانی کے چالیس مسائل: احادیث مبارکہ: نبی مُکَرَّم،نُورِ مُجسَّم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ معظم ہے :''یومِ فطر، یومِ نحر اور ايامِ تشریق ہم مسلمانوں کی عیدیں ہیں اور يہ کھانے پینے کے دن ہیں۔''           صحیحین میں علی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے مروی، کہتے ہیں مجھے رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے اپنی قربانی کے جانوروں پر مامور فرمایا اور مجھے حکم فرمایا: کہ ''گوشت اور کھالیں اور جھول تصدق کردوں اور قصاب کو اس میں سے کچھ نہ دوں۔ فرمایا کہ ہم اُسے اپنے پاس سے دیں گے۔'' ابو داود، ترمذی و ابن ماجہ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا سے راوی کہ حضور اقدس صلَّی اللہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے فرمایا کہ''یوم النحر"(دسویں ذی الحجہ)میں ابن آدم کا کوئی عمل خدا کے نزدیک خون بہانے (قربانی کرنے)سے زیادہ پیارا نہیں۔ اور وہ جانور قیامت کے دن اپنے سینگ اور بال اور کھروں کے ساتھ آئے گا اور قربانی کا خون زمین پر گرنے سے قبل خدا کے نزدیک مقام قبول میں پہنچ جاتا ہے لہٰذا اس کو خوش دلی سے کرو۔ "          طبر

Fasting on Eid Days

    عیدین اور ايامِ تشریق   کے روزے رکھنا گناہ کبیرہ ہے: 1.     نبی مُکَرَّم،نُورِ مُجسَّم صلَّی   اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ معظم ہے :''یومِ فطر، یومِ نحر اور ايامِ تشریق ہم مسلمانوں کی عیدیں ہیں اور يہ کھانے پینے کے دن ہیں۔''