اشاعتیں

Wonders & Enigmas لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

❤ Takseer Secrets Disclosed ❤

تصویر
تکسیرِ مُحبّت تکسیر، عاملین کا ایک سربستہ راز ہے جس سے عامل تو عامل، عامل گر حضرات بھی اکثر ناواقف ہوتے ہیں۔ ذیل میں پہلے تکسیری نقوش کے ذریعے اور پھر پوری تفصیل کے ساتھ تکسیر کے عمل کو مکمل سمجھایا گیا ہے۔  لیکن خبردار! جو اسے ناجائز کام کیلئے اختیار کرے گا وہ اس کی سریع رجعت کے بھیانک اثرات سے خود متاثر ہوگا۔

عین ٹینگل منٹ ۔۔۔۔۔ تصور شیخ کی معراج

تصویر
أ‌.                کوانٹم ان ٹینگل   منٹ : ۔ ایٹمی پارٹکلز یعنی پروٹان اور نیوٹران کے اندر کا علم کوانٹم تھیوری کہلاتا ہے۔ اور آپس میں لپٹ جانے کو ان ٹینگل منٹ کہا جاتا ہے۔ جیسے تاروں یا دھاگوں کا گچھا الجھ کر ایک دوسرے میں ضم ہو اور تار ایک دوسرے سے لپٹ کر ایک دوسرے میں اس طرح گھس جائیں کہ ان کی علیحدگی شدید مشکل ہوجائے۔ اسے ان ٹینگل منٹ کہتے ہیں۔ یہ لفظ ٹینگل سے نکلا ہے۔

Qaaf References

جبل قَاف کوہ قاف کے مختلف حوالہ جات: غاية الأماني في الرد على النبهاني : وقد ذكر الإمام السيوطي في (الإتقان) أن القرآن في اللوح المحفوظ كل حرف منه بمنزلة جبل قاف، وكل آية تحتها من التفاسير ما لا يعلمه إلا الله تعالى. انتهى. فمتى أعطاه العلماء حقه حتى يقال أنهم قد فرغوا منه؟ فهل هذا إلا قول من قد بلغ من الجهل بدينه إلى الغاية؟ الأساس في السنة وفقهها - العقائد الإسلامية قال العلامة جمال الدين القاسمي رحمه الله تعالى في تفسيره "محاسن التأويل" عند ذكرهم في سورة الكهف  "قال بعض المحققين: كان يوجد من وراء جبل من جبال القوقاز المعروف عند العرب بجبل قاف في إقليم داغستان: قبيلتان، تسمى إحداهما: (آقوق)، والثانية (ماقوق)، فعربها العرب باسم (يأجوج) و (مأجوج)، وهما معروفان عند كثير من الأمم، وورد ذكرهما في كتب أهل الكتاب، ومنهما تناسل كثير من أمم الشمال والشرق في روسيا وآسيا". صفات رب العالمين لابن المحب الصامت وأخرج أبو الشيخ في العظمة (981) من طريق صَالِحِ بْنِ حَيَّانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، قَالَ: "ق" جَبَلٌ مُحِيطٌ

Koh-e-Qaaf

تصویر
ذکر کوہ قاف کا پہاڑ جبل قاف کے ریشے زلزلے کیوں آتے ہیں؟ اصلی باعث آدمیوں کے گناہ ہیں ، اور پیدا يوں ہوتا ہے کہ ایک پہاڑ تمام زمین کو محیط ہے اور اس کے ریشے زمین کے اندر اندر سب جگہ پھیلے ہوئے ہیں جیسے بڑے درخت کی جڑیں دور تک اندر اندر پھیلتی ہیں، جس زمین پر معاذ اللہ زلزلہ کا حکم ہوتا ہے وہ پہاڑ اپنے اس جگہ کے ریشے کو جنبش دیتا ہے  زمیں ہلنے لگتی ہے۔ المستدرك على الصحيحين للحاكم: عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: " إِنَّ أَوَّلَ شَيْءٍ خَلْقَهُ اللَّهُ الْقَلَمُ، فَقَالَ لَهُ: اكْتُبْ، فَقَالَ: وَمَا أَكْتُبُ؟ فَقَالَ: الْقَدَرُ، فَجَرَى مِنْ ذَلِكَ الْيَوْمِ بِمَا هُوَ كَائِنٌ إِلَى أَنْ تَقُومَ السَّاعَةُ، قَالَ: وَكَانَ عَرْشُهُ عَلَى الْمَاءِ فَارْتَفَعَ بُخَارُ الْمَاءِ فَفُتِقَتْ مِنْهُ السَّمَاوَاتُ، ثُمَّ خَلَقَ النُّونَ فَبُسِطَتِ الْأَرْضُ عَلَيْهِ، وَالْأَرْضُ عَلَى ظَهْرِ النُّونِ فَاضْطَرَبَ النُّونُ فَمَادَتِ الْأَرْضُ، فَأُثْبِتَتْ بِالْجِبَالِ، فَإِنَّ الْجِبَالَ تَفْخَرُ عَلَى الْأَرْضِ « هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ عَ