اشاعتیں

Other لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

Positive thought

مثبت سوچ  عروج کا راستہ مثبت سوچ  دنیا میں دو طرح کی سوچ کے انسان پائے جاتے ہیں ایک وہ جن کی سوچ اور خیالات مثبت اور اعلیٰ ہوتی ہیں ان کی تعداد تو کم ہوتی ہے لیکن انہی لوگوں کی وجہ سے دنیا میں عروج و ترقی اور خوشحالی ہے۔ دوسرے وہ لوگ جن کی تعداد بہت زیادہ ہے یعنی منفی سوچ اور برے خیالات کے مالک۔ ان کی زندگی تنقید اور برائیوں میں گزرتی ہے اور ان ہی کی وجہ سے خاندان تباہ ہو جاتے ہیں سلطنت الٹ جاتی ہیں۔ رشتے برباد ہو جاتے ہیں اور دنیا میں زوال آتا ہے۔

شادیات

تصویر
شادیات &                شادی کب کریں؟ (7 منٹ کی ریڈنگ ، نوری انڈیکس ویلیو      20.886)   فہیم شخص / کس دن شادی نہ کریں؟ / شادی کب کریں؟  / پہلے رشتے کا انکار نہ کریں   &                1. فہیم شخص ایک صاحب جس شاخ پر بیٹھے تھے، اسی کو کاٹ رہے تھے۔ وہاں سے ایک بزرگ کا گزر ہوا۔ انہوں نے اس کی یہ حماقت  دیکھی تو پکار کر خبردار کیا کہ اے شخص! تو یہ کونسی شاخ کاٹ رہا ہے، اسے مت کاٹ ورنہ اوندھے منہ نیچے گرے گا۔  وہ صاحب بھی پورے نیم ملا تھے، کہنے لگے کہ شریعت میں اس شاخ کو کاٹنے کی کوئی ممانعت اور دلیل موجود نہیں۔ آپ کو کس نے حق دیا ہے کہ مجھے اس کام سے روکیں؟  یہ کام بالکل جائز ہے اور میں اسے ہر صورت میں کروں گا۔ آپ اپنا راستہ ناپیں۔ بزرگ اس کی بات پر خاموش ہو کر آگے بڑھ گئے۔ ابھی کچھ ہی دیر گزری تھی کہ شاخ زور دار آواز کے ساتھ ٹوٹی اور وہ شخص دھڑام سے اوندھے منہ زمین پر گر گیا۔ واقعہ میں نے سنا دیا، نتیجہ آپ خود نکال لیں۔ پڑھے  لکھے ہیں، یقیناً درست نتیجہ ہی نکالیں گے۔   &                2. تجربے کا کوئی مول نہیں عقلمند وہی ہے جو عقل کی باتوں کو قبول کرے اور

تعریف (انعام) کا تقوىٰ

تصویر
تعریف (انعام) کا تقوىٰ۔۔۔ ریاکاری کی ایک قسم: بہت سے افراد ایسے بھی ہوتے ہیں کہ جب تک ان کی تعریف کی جاتی رہے، وہ متقی رہتے ہیں۔ لوگوں کی طرف سے کی جانے والی تعریف ان کی نیکیوں میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔ کسی دینی ماحول میں نئے آنے والے افراد کیلئے تو اس قسم کے تقوىٰ  کی تھوڑی بہت گنجائش موجود ہے لیکن بہرحال عمومی طور پر اس قسم کے تقوىٰ کو محمود نہیں کہا جا سکتا کیونکہ یہ دراصل عارضی تقوىٰ ہوتا ہے اور تمام عارضی تقوے در حقیقت ریاکاری ہی کی ایک مختلف شکل ہوتے ہیں۔

Temporary Taqway

تصویر
تقوى ٰ کی اقسام تقوىٰ کی بہت سی اقسام ہیں۔ آج ہم آپ کو تقوىٰ کی چند مشہور اقسام سے متعارف کراتے ہیں۔ امید ہے کہ یہ ہلکا پھلکا مضمون آپ کو بیحد پسند آئے گا اور آپ اسے بہت کارآمد پائیں گے۔ 1.             آن لائن تقوىٰ : یہ تقوىٰ کی بہت مشہور قسم ہے اور صرف پڑھے لکھے لوگوں میں پائی جاتی ہے۔ اس کی ایک مشہور ذیلی قسم سوشل میڈیا کا تقوىٰ ہے۔ 1.1.            سوشل میڈیا کا تقوىٰ آن لائن تقوىٰ کی سب سے مشہور قسم سوشل میڈیا کا تقوىٰ ہے۔ فیس بک کا تقوىٰ ، یو ٹیوب کا تقوىٰ ، بلاگ کا تقوىٰ اس کی ذیلی اقسام ہیں۔ آج ایک دوست سے اس کا تذکرہ کیا تو فرمانے لگے کہ فیس بک کا تقوىٰ بھی دو قسم کا ہوتا ہے۔ ایک اصلی آئی ڈی کا تقوىٰ اور ایک خفیہ آئی ڈی کا تقوىٰ ۔ اصلی آئی ڈی اپنے نام سے ہوتی ہے اور فرینڈ لسٹ میں آپ کے رشتہ دار اور دوست ہوتے ہیں اور بڑی مذہبی پوسٹیں کی جاتی ہیں، جبکہ اسی کا دوسرا تقوىٰ وہ ہے جس میں آپ کی لسٹ میں وہ سب نام ہوتے ہیں جنہیں آپ بائی فیس نہیں پہچانتے۔ اور وہ بھی آپ کو نہیں پہچانتے۔ یہ آپ کی ذات کا وہ تقوىٰ ہوتا ہے جسے آپ بھی ٹھیک سے نہیں جانتے۔

Salt Awareness

تصویر
نمک سے آگاہی: ہر سال ما ر چ کے مہینے میں نمک کے زیادہ استعمال سے متعلق آگاہی کا ہفتہ منایا جاتا ہے۔   

Dawat Ul Huroof From Shams Ul Maarif

تصویر
شمس المعارف سے حروف کی دعوت کا طریقہ حرف الاَلِف : اَللهُمَّ اِنِّى اَسئَلُكَ بِاِسمِكَ الاَعظَمِ الذِى قامَت بِهِ السَّماوات وَالارضُ يا اوَّلُ يا أخِرُ يا ظاهِرُ يا باطِنُ يا اَزَلِيُّ يا اَبَدِيُّ الاَبَدُ يا اَمانُ اَسئَلُكَ بِما اَودَعتهُ فى حَرفِ الاَلِفِ مِنَ الاَسرارِ المَخزُونَةِ وَالانوَارِ المَكنُونَةِ يا اللهُ يا اَحَدُ اَن تُسَخِّرلِى مَلائِكَتِكَ الكِرامِ خُدَّامَ هذهِ الحُرُوفِ الشَّرِيفِ الشَّكلِ النُّورَانيُّ بِالطَّاعَةِ فِيمَا اَمَرَهُم بِهِ مِمَّا لَكَ فِيهِ رَضًا وَّ اَنزِلُ عَلَى مَلَائِكَةِ مِن مَّلائِكَتِكَ المُطِيعِينَ وَ الرُّوحَانِيَّةَ المَرضِيِّينَ يَتَصَرِّفُونَ بِاَمرِكَ فِى طاعَتِى وَلا يَعصُونَ لَكَ اَمرًا اِنَّكَ عَلَى كُلِّ شَيئٍ قَدِيرٌ

Tazkira-e-Ghousia ki Azeem Dua

تصویر
تذکرۂ غوثیہ کی عظیم دعا: یہ دعا غوث علی شاہ قلندر کی کتاب تذکرۂ غوثیہ میں  موجود ہے۔ جو اس کے فائدے دیکھنا چاہے، وہاں دیکھ سکتا ہے۔  یہاں ان کیلئے درج کی جاتی ہے جو اسے پڑھنا چاہتے ہیں۔عزیمت یہ بلا اجازت کبھی نہیں پڑھی جاتی اور ہمیشہ کسی کی نگرانی میں اسے پورا کیا جاتا ہے۔ دعا یہ ہے۔