Indistinct Personalities (Part 4 of 5)
فرشتوں اور جنات کا مبہم کلمات سے تذکرہ
صرف انسانوں کو ہی مبہم کلمات سے نہیں ذکر کیا گیا، فرشتوں اور جنات اور شیاطین کیلئے بھی مبہم کلمات لائے گئے ہیں۔ ذیل میں ان کلمات اور فقروں کی ایک مختصر سی فہرست دی گئی ہے۔
{مِنْ أَثَرِ الرَّسُولِ} یہ حضرت جبریل تھے
{قَالَ عِفْرِيتٌ مِنَ الْجِنِّ} جن کا نام كَوْزَنُ تھا۔
{مَلَكُ الْمَوْتِ} مشہور یہ ہے کہ ان کا نام عِزْرَائِيلُ ہے۔ اسے أَبُو الشيخ بن حبان نے وهب سے روایت کیا ہے۔
{جَسَداً} یہ ایک شَيْطَانٌ تھا جسے أُسَيْدٌ یا صَخْرٌ یا حَبْقِيقُ کہا جاتا ہے۔
{مَسَّنِيَ الشَّيْطَانُ} نَوْفٌ کہتے ہیں کہ جس شیطان نے اسے چھوا اسے مِسْعَطٌ کہتے ہیں۔
{يُنَادِ الْمُنَادِ} یہ حضرت إِسْرَافِيلُ ہیں۔
{شَدِيدُ الْقُوَى} جبريل
{يَدْعُ الدَّاعِ} یہ حضرت إِسْرَافِيل علیہ السلام ہیں۔
{سَفِيهُنَا} یہ إِبْلِيسُ کو کہا گیا ہے۔ یہ جنات کا قول ہے اور سورت جن میں ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ ہم میں کا ایک بے وقوف یعنی شیطان۔
{وَيَقُولُ الْكَافِرُ يَا لَيْتَنِي كُنْتُ تُرَاباً} کہا گیا ہے کہ یہ إِبْلِيسُ کے بارے میں ہے۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں
پوسٹ پر اپنا تبصرہ ضرور درج کریں۔ حسنِ اخلاق والے نرم تبصروں کو سب پسند کرتے ہیں۔