4,90,0000000 Successful Muslims

سنن الترمذي میں حدیث پاک ہے کہ
 عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ الأَلْهَانِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «وَعَدَنِي رَبِّي أَنْ يُدْخِلَ الجَنَّةَ مِنْ أُمَّتِي سَبْعِينَ أَلْفًا لَا حِسَابَ عَلَيْهِمْ وَلَا عَذَابَ مَعَ كُلِّ أَلْفٍ سَبْعُونَ أَلْفًا وَثَلَاثُ حَثَيَاتٍ مِنْ حَثَيَاتِهِ»
"میرے رب نے مجھ سے وعدہ فرمایا ہے کہ وہ میری امت میں سے ستر ہزار لوگوں کو جنت میں داخل کرے گا، نہ ان کا حساب ہو گا اور نہ ان پر کوئی عذاب، ہر ہزار کے ساتھ ستر ہزار ہوں گے، اور ان کے سوا میرے رب کی مٹھیوں میں سے تین مٹھیوں کے برابر بھی ہوں گے"۔

سبحان اللہ! کیا خوبصورت بشارت ہے۔ چار ارب نوے کروڑ مسلمان بلا حساب کتاب جنت میں جائیں گے۔ اس وقت دنیا کی آبادی آٹھ ارب ہے اور مسلمان دو ارب کے قریب ہیں۔ یعنی اس وقت دنیا میں جتنے مسلمان ہیں اتنے ہی اور بھی ہوں تو بھی پانچ ارب کی تعداد پوری نہیں ہوتی۔ کیا کرم نوازی ہے میرے پروردگار کی۔
بے عذاب و عتاب و حساب و کتاب
تا ابد اہل سنت پہ لاکھوں سلام
اضافی بونس:
صرف یہی تعداد نہیں، بلکہ رب تعالی سب لوگوں کی شفاعت کے بعد مزید کرم فرمائے گا اور اہل محشر میں سے اپنی تین مٹھیاں بھرے گا اور ان کو بھی بلا حساب کتاب جنت میں داخل فرمائے گا۔ اور بے حساب لوگ سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت سے جنت میں جائیں گے۔
رب تعالی بھی کریم اور محمد بھی کریم
دو کریموں میں گنہگار کی بن آئی ہے
کون جانے رب تعالی کی ایک مٹھی کتنی بڑی ہے؟ اس حدیث کو پڑھ کر تو رب تعالی سے اتنی امید ہو جاتی ہے کہ لگتا ہے کہ ساری کی ساری امت ہی بلا حساب کتاب جنت میں چلی جائے گی۔ کچھ تو چار ارب نوے کروڑ کے وعدے سے، اور کچھ اللہ کی کرم کی مٹھیوں میں۔ 
مولیٰ تیرے عفو و کرم ہوں     میرے گواہ صفائی کے
ورنہ رضاؔ سے چور پہ تیری ڈِگری تو اِقبالی ہے

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

مبین والی آیات قرآنیہ

Advantages of Using Urdu Phonetic Keyboard

حدائق بخشش کی مکمل شاعرانہ تقطیع