سورت وَالضُّحَىٰ کا ایک مختصر اور جامع تعارف

محبوب کی سورت:
گیارہ آیات، چالیس کلمات (الفاظ)، ایک سو چوالیس حرکات، ایک سو چھیاسٹھ حروف اور تیرہ ہزار دو سو چورانوے اعداد رکھنے والی قرآن پاک میں ترانوے نمبر کی سورت وَالضُّحَىٰ جسے آپ پڑھنا چاہیں تو اس کی ایک تسبیح آدھے گھنٹے میں پوری کرسکتے ہیں۔ یعنی گیارہ حروف (یا تقریبا تین کلمات) فی سیکنڈ جو کہ ایک عام قاری کی اوسط رفتار ہے۔

روٹ  (مادّہ ):
روٹ ورڈز کے اعتبار سے لفظ سَجَىٰ اس سورت مبارکہ کی خصوصیت ہے۔ اس کا مادّہ سجو ہے۔ اس مادے کا کوئی دوسرا لفظ قرآن پاک میں وارد نہیں ہوا۔
کلمات:
کلمات کے اعتبار سے اس سورت مبارکہ کے سولہ کلمات وہ ہیں جو ہو بہو کسی دوسری سورت میں نہیں آئے، جیسا کہ تَقْهَرْ | تَنْهَرْ | عَائِلًا | قَلَىٰ | وَالضُّحَىٰ | وَوَجَدَكَ | وغیرہ۔ اگرچہ ان کے روٹس کے دیگر مشتقات ضرور وارد ہوئے ہیں۔
تکرار الحروف:
حروف کی تکرار کے اعتبار سے اس کی پہلی آیت وہ ہے جس میں کوئی حرف مکرر نہیں آیا۔ اور کلمات کے اعتبار سے اس کی ہر آیت وہ ہے جس میں کوئی لفظ دوبارہ نہیں آیا۔
اعداد:
اعداد کے اعتبار سے سب سے بڑا کلمہ فَتَرْضَىٰ ہے جس کے اعداد 1490 بنتے ہیں۔ اور فَأَغْنَىٰ کے اعداد 1141 بنتے ہیں۔ اور يَجِدْكَ سب سے چھوٹا کلمہ ہے جس کے اعداد 37 بنتے ہیں۔
پوری سورت کے اعتبار سے سوائے چار کلمات کے اور کوئی کلمہ دوبارہ وارد نہیں ہوا۔ وہ چار کلمات یہ ہیں:
وَأَمَّا | فَلَا |وَوَجَدَكَ | رَبُّكَ
حرکات:
حرکات کے اعتبار سے کل سات حرکات ایک سو چوالیس بار آئی ہیں۔ سب سے زیادہ فتحہ (زبر) کی علامت آئی ہے یعنی 89 بار۔ جبکہ دوسری حرکت سکون کی ہے جو 17 بار آئی ہے۔ اس سورت مبارکہ میں صرف ایک علامت موجود نہیں یعنی کسرتین (دو زیر)،
شان نزول:
حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ یہ سورت مکہ میں سورت فجر کے بعد نازل ہوئی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر کافی دن تک وحی نازل نہ ہوئی اور جبریل امین تشریف نہ لائے تو مشرکین کو ہرزہ سرائی کا موقع مل گیا اور انہوں نے برملا کہنا شروع کردیا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو معاذ اللہ ان کے پروردگار نے چھوڑ دیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قلب اطہر پر مشرکین مکہ کی اس بات سے صدمہ پہنچا تو اللہ پاک نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تسلی کیلئے یہ سورت مبارکہ نازل فرمائی جس میں فرمایا گیا کہ آپ کے پروردگار نے نہ تو آپ کو چھوڑا ہے اور نہ وہ آپ سے ناراض ہے۔بلکہ وہ آپ پر اپنی نعمتیں نازل فرما رہا ہے۔ پس آپ اپنے پروردگار کی مہربانیوں کا چرچا فرمائیں۔
میلاد و معراج شریف:
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما ہی سے منقول ہے کہ اس آیت مبارکہ میں روز روشن (وَالضُّحَى)سے مراد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یوم میلاد ہے اور رات (واللّیل) سے مراد شب معراج ہے۔ یعنی اس سورت مبارکہ کی ابتداء دو قسموں کے ساتھ ہوتی ہے، دن اور رات کی قسم۔ پھر اللہ پاک اپنے محبوب کو تسلی دیتا ہے کہ آپ کے میلاد و معراج کی قسم، اللہ عنقریب آپ کو اتنا عطا فرمائے گا کہ آپ راضی ہوجائیں گے۔
شکر اور کفران:
حدیث پاک میں ہے کہ نعمت کا چرچا کرنا اور اسے یاد کرنا شکر ہے اور اسے ترک کرنا اور بھلا دینا (اور چھپا لینا) کفران نعمت ہے۔
حضرت صاحب کی پسندیدہ سورت:
حضرت صاحب کو یہ سورت مبارکہ بہت پسند تھی۔ آپ کے پاس جو بھی عالم دین تشریف لاتے، آپ انہیں اس سورت مبارکہ کی تفسیر و تشریح کا کہتے۔ اور فرماتے کہ اگر ہر وقت اس کی تفسیر ہوتی رہے تو کیا حرج ہے۔
آستانۂ نوری اسلامی سال کی پہلی سہہ ماہی ہمیشہ درود پاک کے ساتھ گزارتا ہے۔ یعنی سب لوگوں کا متفقہ وظیفہ درود پاک ہوتا ہے۔ اس بار اللہ کے فضل و کرم سے اس سورت مبارکہ کو بھی درود پاک کے ساتھ بطور وظیفہ رکھا گیا ہے۔ اس لئے میں نے چاہا کہ اس سورت مبارکہ کے قاریوں کیلئے اس سورت مبارکہ کا ایک مختصر سا تعارف بھی پیش کردوں۔ یہ محبوبوں کی سورت ہے اور محبوب خدا کی تسلی کیلئے اللہ پاک نے نازل فرمائی ہے۔ اس سورت کا پڑھنے والا لطیف تر ہوتا جاتا ہے اور اللہ پاک کی عطائیں اسے گھیر لیتی ہیں۔
حصول ملازمت کیلئے:
اس سورت میں 9 جگہ کاف آتا ہے نماز فجر کے بعد وہیں بیٹھ کر اس سورہ کو پڑھیں جب کاف آئے تو یا کریم 9 مرتبہ پڑھے یہ عمل 9 دن کے لیے ہے ملازمت ملے گی۔ اگر خدا نخواستہ ملازمت نہ ملے تو یا کریم کو 9 کی بجائے 18 دفعہ مزید 9 دن پڑھیں اگر پھر بھی حاجت پوری نہ ہو تو ہر کاف پر یا کریم کو 27 مرتبہ 9 دن تک پڑھیں اللہ کے فضل سے ملازمت میسر ہوجائے گی۔
عمل سے زیادہ حاصل کریں:
چونکہ زمانہ بہت فاسٹ ہے۔ وقت بہت تیزی سے گزر جاتا ہے۔ اس لئے دین میں بھی اگر زیادہ حاصل کرنا ہو تو ایک ہی عمل کو اتنا پرفیکٹ کر لیں کہ ایک ہی کام آپ کیلئے وجہ افتخار ہو جائے۔
میں خود بھی یہ کرتا ہوں کہ جب درود پاک پڑھتا ہوں تو حضرت صاحب کے چہرے کے تصور کے ساتھ پڑھتا ہوں اور آپ کے ماتھے مبارک پر سانس کے ساتھ اللہ کے نام کو چمکتا دیکھتا ہوں۔ بظاہر یہ عام سی بات ہے لیکن اس میں کئی اعمال ایک ساتھ شامل ہوجاتے ہیں:
1- درود پاک
2- اللہ کا ذکر
3- تصور شیخ
4- مراقبہ
5- مشاہدہ
6- تبتل
7- خلوت اور تنہائی
8- اسم ذات
9- حبس دم
10- اعتکاف
11- اولیائے ربانیین کی یاد
سورت مبارکہ کا نقش: 
جو اس نقش مبارک کو اپنی ٹوپی میں سلوا لے، خلق میں معزز ہو۔ جو اسے بازو پر باندھے، کامیابی ملے۔ جو اسے سامنے رکھ کر اسی سورت کا 93 بار ورد کرے، مراد کو پہنچے۔
3330
3333
3336
3323
3335
3324
3329
3334
3325
3338
3331
3328
3332
3327
3326
3337

تبصرے

  1. اللہ عزوجل نے آپ کو بے حساب دولت عطا کی ہے اور ساتھ میں غنی بھی بنایا ہے،۔ بہت شکریہ حضرت اتنے پیارے تحفے کا :)

    جواب دیںحذف کریں
  2. بہت شکریہ پیاری اتنے خوبصورت کمنٹ کا۔ اللہ خوش رکھے۔

    جواب دیںحذف کریں

ایک تبصرہ شائع کریں

پوسٹ پر اپنا تبصرہ ضرور درج کریں۔ حسنِ اخلاق والے نرم تبصروں کو سب پسند کرتے ہیں۔

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

مبین والی آیات قرآنیہ

Dua-e-Jame-ul-Matloob

اردو شاعری کی بیس بحریں