Temporary Taqway

تقوىٰ کی اقسام
تقوىٰ کی بہت سی اقسام ہیں۔ آج ہم آپ کو تقوىٰ کی چند مشہور اقسام سے متعارف کراتے ہیں۔ امید ہے کہ یہ ہلکا پھلکا مضمون آپ کو بیحد پسند آئے گا اور آپ اسے بہت کارآمد پائیں گے۔
1.            آن لائن تقوىٰ :
یہ تقوىٰ کی بہت مشہور قسم ہے اور صرف پڑھے لکھے لوگوں میں پائی جاتی ہے۔ اس کی ایک مشہور ذیلی قسم سوشل میڈیا کا تقوىٰ ہے۔

1.1.           سوشل میڈیا کا تقوىٰ
آن لائن تقوىٰ کی سب سے مشہور قسم سوشل میڈیا کا تقوىٰ ہے۔ فیس بک کا تقوىٰ ، یو ٹیوب کا تقوىٰ ، بلاگ کا تقوىٰ اس کی ذیلی اقسام ہیں۔ آج ایک دوست سے اس کا تذکرہ کیا تو فرمانے لگے کہ فیس بک کا تقوىٰ بھی دو قسم کا ہوتا ہے۔ ایک اصلی آئی ڈی کا تقوىٰ اور ایک خفیہ آئی ڈی کا تقوىٰ ۔ اصلی آئی ڈی اپنے نام سے ہوتی ہے اور فرینڈ لسٹ میں آپ کے رشتہ دار اور دوست ہوتے ہیں اور بڑی مذہبی پوسٹیں کی جاتی ہیں، جبکہ اسی کا دوسرا تقوىٰ وہ ہے جس میں آپ کی لسٹ میں وہ سب نام ہوتے ہیں جنہیں آپ بائی فیس نہیں پہچانتے۔ اور وہ بھی آپ کو نہیں پہچانتے۔ یہ آپ کی ذات کا وہ تقوىٰ ہوتا ہے جسے آپ بھی ٹھیک سے نہیں جانتے۔

2.            مولوی کا تقوىٰ :
وہ تقوىٰ جو مولوی صاحب کو دیکھ کیا جاتا ہے، مولوی کا تقوىٰ کہلاتا ہے۔ آپ سگریٹ پی رہے ہوں اور سامنے سے مولوی صاحب آ رہے ہوں تو انہیں دیکھ کر سگریٹ چھپا لینا اور ان کا ادب کرنا ، خواتین کا گلی میں کسی اوباش سے مستقل آنکھ مٹکّا کرنا لیکن جیسے ہی مولوی صاحب گلی سے گزریں، ایک دم شرم و حیاء سے سرخ ہو کر گھر کے اندر دوڑ جانا، یا مولوی صاحب کا کسی کے گھر تشریف لانا اور گھر کی ساری خواتین کا دوپٹے اوڑھ اوڑھ کر مولوی صاحب کے حضور ادب سے بیٹھ کر ان کو اپنے تقوىٰ کا یقین دلانا، یہ سب مولوی کا تقوىٰ کہلاتا ہے۔ آپ شاید اسے برا سمجھیں لیکن یہ اتنا برا بھی نہیں، بہت سی خواتین مولوی صاحب کا بھی اکرام نہیں کرتیں اور ان کے سامنے بھی اپنی مسلمانی ظاہر نہیں کرتیں اور ان سے بھی بڑھ کر وہ خواتین ہیں جو مولوی کو اپنے جھانسے میں پھنسائے بغیر اپنے خوبصورت ہونے پر ہی یقین نہیں کرتیں۔ اللہ سمجھ دے۔
3.            پیر کا تقوىٰ :
پیر صاحب کو دیکھ کر جو تقوىٰ اختیار کیا جائے وہ پیر کا تقوىٰ ہے۔ یہ آدمیوں میں پایا جاتا ہے۔ یہ اس وقت کیا جاتا ہے جب آپ اپنے پیر صاحب کے پاس ہوں یا ان کے آستانے پر حاضر ہوں۔ ان کے سامنے جو محنت اور مجاہدہ کرلیا، بس کرلیا، باقی اللہ اللہ خیر سلّا۔ یہ اس سے بہتر ہے کہ پیر کے سامنے بھی تقوىٰ نہ کیا جائے۔
اسی کی ایک قسم وہ بھی ہے کہ جب آپ کسی ایک کے مرید بن جائیں تو دوسرے پیروں کے مریدوں سے اس بات پر بحث مباحثہ کریں کہ چونکہ آپ نے ان کی بیعت کی ہے اس لئے آپ کا پیر بڑا ہے اور دوسرے سارے پیر ان کے آگے ہیچ ہیں۔
4. مدینے کا تقوىٰ :
یہ تقوىٰ بہت سے لوگوں میں پایا جاتا ہے اور اس کی اصل مقدس مقامات کا ادب ہے۔ یہ سب سے زیادہ سعودی گورنمنٹ میں پایا جاتا ہے۔ مکہ مدینہ میں شرافت کی انتہا کردی جاتی ہے جبکہ اور باقی جگہوں پر یہ تقوىٰ نہیں پایا جاتا۔ بلکہ حاجیوں کو اپنی انتہائی شرافت کا یقین دلانے کی کوئی کسر نہیں چھوڑی جاتی۔ اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ خادم حرمین سمجھ کر حکمرانوں کی درازئ عمر بالخیر کی صدق دل سے دعائیں کی جاتی ہیں۔
عام لوگوں میں بھی یہ تقوىٰ مقدس مقامات پر دکھائی دیتا ہے۔ سب لوگوں کا خون چوسنے کے باوجود جب بندہ مقدس مقامات پر جاتا ہے تو آنسوؤں کی جھڑی لگ جاتی ہے۔ یہ اس سے بہرحال بہت بہتر ہے جو ان مقامات پر بھی تقوىٰ اختیار نہیں کرتے اور حرم میں بھی جیبیں کاٹنے سے نہیں چوکتے۔
5.            رمضانی تقوىٰ :
تقوىٰ صرف مقدس جگہوں کے ساتھ ہی خاص نہیں ہوتا، کچھ تہوار بھی تقوىٰ کا تقاضہ کرتے ہیں، جو تقوىٰ وقت کے ساتھ خاص ہو، اسے رمضانی تقوىٰ کہتے ہیں۔ محرم کا تقوىٰ ، ربیع الاول کا تقوىٰ ، ربیع الثانی کا تقوىٰ ، مقدس راتوں جیسے شب معراج اور شب قدر کا تقوىٰ اسی رمضانی تقوىٰ کی شاخیں ہیں۔ مقدس ایام یا مقدس راتوں کے سوا سارا سال یہ متقی دکھائی نہیں دیتے۔
6.            ڈنڈے کا تقوىٰ :
یہ سب سے سخت قسم کا تقوىٰ ہوتا ہے۔ اور بہت ریاضت چاہتا ہے۔ ایسا متقی صرف بزور شمشیر ہی متقی دکھائی دیتا ہے۔ تلوار کے ہٹتے ہی یہ تقوىٰ غائب ہوجاتا ہے۔ حکمرانوں کا تقوىٰ ، افسران کا تقوىٰ ، باس کا تقوىٰ اسی کی ذیلی اقسام ہیں۔ اس تقوىٰ کا ایک بڑا فائدہ یہ ہے کہ اگر ڈنڈا سر پر کافی عرصے تک مسلط رہے تو متقی بنا ڈنڈے بھی کافی عرصے تک اس کی یاد میں متقی رہ سکتا ہے۔ ایسا متقی وہ شدید ریاضتیں بھی انجام دے سکتا ہے جو دوسرے متقی سوچ بھی نہیں سکتے۔ ان متقین کی دعائیں اور توبہ بہت جلد قبول ہوتی ہیں۔
7.            مسجد کا تقوىٰ :
یہ تقوىٰ صرف مسجد میں دکھائی دیتا ہے۔ ایسا متقی کہیں بھی متقی دکھائی نہیں دیتا لیکن مسجد پہنچتے ہی ایک آن میں متقی بن جاتا ہے اور دوسرے متقی اس کی قسمت پر رشک کرتے ہیں۔
8.            بازار کا تقوىٰ :
یہ تقوىٰ کی سب سے خطرناک قسم ہے۔ یہ تاجروں میں پایا جاتا ہے۔ گاہک ان کے پاس جاتا ہے تو انہیں بیحد نرم خو اور دیندار پاتا ہے اور پھر ان کا تقوىٰ دیکھ کر اپنے نقصان کی پرواہ بھی نہیں کرتا۔
9.            دعوت کا تقوىٰ :
ایسا متقی دعوتوں میں بہت کم کھاتا ہے اور اپنی کم خوراکی کے قصے بیان کرتا رہتا ہے۔ اور اکثر بنا کھائے سوجانے کا بھی احوال بیان کرتا ہے۔ ایسا متقی نمازوں کے اوقات کے بارے میں بھی بہت ہوشیار ہوتا ہے اور ہر نماز اور جماعت کا وقت ہر موسم میں اسے ازبر ہوتا ہے۔ اور طلوع و غروب کے سارے اوقات سے بھی واقف رہتا ہے۔ دعوتوں میں کم کھانا اور لمبی نماز پڑھنا ایسے متقی کی پہچان ہوتی ہے۔
10.    عیش کا تقوىٰ :
نعمتوں کی موجودگی کی وجہ سے انسان میں جو تقوىٰ آجائے، اسے عیش کا تقوىٰ کہا جاتا ہے۔ جب تک سب اچھا رہتا ہے، یہ تقوىٰ بھی رہتا ہے۔ ایک کے جانے سے دوسرا بھی چلا جاتا ہے۔ یہ صفات محبوبیہ سے محبت کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے اور اس تقوىٰ کو محبت ذات سے کوئی سرو کار نہیں ہوتا۔
11.    اللہ کا تقوىٰ :
حدیث پاک میں فرمایا گیا ہے کہ: "ایمان ننگا ہے، پرہیز گاری اور تقوىٰ اس کا لباس ہے۔" لباس تو وہی ہوتا ہے جو ہر آن جسم سے چپکا رہے۔ یہی اصلی تقوىٰ کی پہچان ہے کہ کسی طور بھی انسان سے جدا نہیں ہوتا۔ اللہ پاک سورت حدید میں ارشاد فرماتے ہیں
وَهُوَ مَعَكُمْ أَيْنَ مَا كُنتُمْ
جو اللہ کی معیت کا احساس اور ادراک کرکے تقوىٰ اختیار کرتا ہے تو ایسا تقوىٰ کبھی اس سے جدا نہیں ہوتا۔ یہی اللہ کا تقوىٰ کہلاتا ہے۔
تقوىٰ ہمیشہ مستقل ہوتا ہے، کبھی عارضی نہیں ہوتا۔ اور جو عارضی ہو، وہ تقوىٰ نہیں ہوتا۔ یہ مختصر مضمون اسی بات کیلئے ہے کہ اپنی آنکھیں کھولی جائیں، اور اپنے تقوىٰ کی قسم کو پہچان کر اس سے اعلیٰ تقوىٰ کی طرف ترقی کی جائے۔ 

تبصرے

  1. اس سے پہلے میں نہیں جانتا تھا کہ تقوی کی ایک سے زیادہ بھی قسم ہو سکتی ہیں۔ بہت اچھا سمجھایا آپ نے

    جواب دیںحذف کریں

ایک تبصرہ شائع کریں

پوسٹ پر اپنا تبصرہ ضرور درج کریں۔ حسنِ اخلاق والے نرم تبصروں کو سب پسند کرتے ہیں۔

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

مبین والی آیات قرآنیہ

Advantages of Using Urdu Phonetic Keyboard

حدائق بخشش کی مکمل شاعرانہ تقطیع