Numerology
علمُ الاعداد
1. حروفِ تہجی (حروفِ ہجّا) اور حروفِ ابجد:
سادہ حروف کے لکھنے کی ترتیب (ا، ب، ت، ث وغیرہ) کو حروفِ تہجی یا حروفِ ہجا کہا جاتا ہے۔ جب انہی سادہ حروف کیلئے ایک عدد مختص کر دیا جائے تو حروف تو وہی رہتے ہیں لیکن ان کے لکھنے کی ترتیب بدل جاتی ہے۔ حروف کی اس ترتیب کو حروفِ ابجد (ا، ب، ج، د وغیرہ) کہا جاتا ہے۔
2. مکتوبی و ملفوظی اعداد:
ابجد میں حروف کے اعداد نکالتے وقت حروف کے تلفّظ کو نہیں، تحریر کو دیکھا جاتا ہے۔ جیسے اسمِ ﷴ ﷺ کی زبان سے ادائیگی کے وقت تین میم (محم مد) کا تلفظ کیا جاتا ہے، لیکن لکھنے میں چونکہ صرف دو میم آتے ہیں اس لئے اس کے اعداد ۹۲ بنتے ہیں نہ کہ ۱۳۲۔
سادہ حروف (لکھے ہوئے مکتوبی حروف) سے اعداد نکالنا جمل کہلاتا ہے۔ جیسے ﴿ محمد﴾ کے اعداد (۴۰+۸+۴۰+۴) ۹۲ اور ﴿اﷲ ﴾ کے اعدادِ جمل (۱+۳۰+۳۰+۵) یعنی ۶۶ بنتے ہیں۔
کبھی کسی ضرورت کے تحت کسی حرف کے تلفظ میں آنے والے حروف سے بھی کام لیا جاتا ہے۔ تلفظ کے اس طریقے سے اعداد معلوم کرنا جملِ بسیط کہلاتا ہے۔جیسے ﴿۱﴾ کا تلفظ الف ہے یعنی ۱+ل+ف۔ جملِ بسیط کی اس صورت میں الف کے اعداد (۱+۳۰+۸۰) یعنی ۱۱۱ بنتے ہیں۔
3. جمل اور جملِ بسیط کی مثال::
عمر مکتوبی
|
جمل
|
ع
|
م
|
ر
|
۷۰
|
۴۰
|
۲۰۰
|
عمر ملفوظی
|
جملِ بسیط
|
عین
|
میم
|
ر۱
|
130
|
90
|
201
|
4. حروفِ ابجد کا نقشہ:
عام علمُ الاعداد میں عموماً مکتوبی طریقہ ہی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا نقشہ یہ ہے۔
ب
|
ج
|
د
|
ہ
|
و
|
ز
|
ح
|
ط
| |
۱
|
۲
|
۳
|
۴
|
۵
|
۶
|
۷
|
۸
|
۹
|
ی
|
ک
|
ل
|
م
|
ن
|
س
|
ع
|
ف
|
ص
|
۱۰
|
۲۰
|
۳۰
|
۴۰
|
۵۰
|
۶۰
|
۷۰
|
۸۰
|
۹۰
|
ق
|
ر
|
ش
|
ت
|
ث
|
خ
|
ذ
|
ض
|
ظ
|
۱۰۰
|
۲۰۰
|
۳۰۰
|
۴۰۰
|
۵۰۰
|
۶۰۰
|
۷۰۰
|
۸۰۰
|
۹۰۰
|
غ
| ||||||||
۱۰۰۰
|
5. اعدادِ ملفوظی (جملِ بسیط) کا نقشہ:
اس کا طریقہ یہ ہے کہ حروف کے تلفظ کو لکھیں (جیسے الف) اور پھر اس کے اعداد معلوم کر لیں۔
ا
|
ب
|
ج
|
د
|
ہ
|
و
|
ز
|
ح
|
ط
|
۱۱۱
|
۳
|
۵۳
|
۳۵
|
۶
| ۱۳
|
۸
|
۹
|
۱۰
|
ی
|
ک
|
ل
|
م
|
ن
|
س
|
ع
|
ف
|
ص
|
۱۱
|
۸۱
|
۷۱
|
۹۰
|
۱۰۶
|
۱۲۰
|
۱۳۰
|
۸۱
|
۹۵
|
ق
|
ر
|
ش
|
ت
|
ث
|
خ
|
ذ
|
ض
|
ظ
|
۱۸۱
|
۲۰۱
|
۳۶۰
|
۴۰۱
|
۵۰۱
|
۶۰۱
|
۷۳۱
|
۸۰۵
|
۹۰۱
|
غ
| ||||||||
۱۰۶۰
|
مؤکلات کے ناموں کے استخراج میں عموماً جملِ بسیط سے ہی کام لیا جاتا ہے۔
جمل بسیط میں اعدادِ قرآن ﴿36،304،964﴾ بنتے ہیں اور جمل عام میں ﴿24،307،713﴾ یعنی تقریباً ﴿ 11،997،251﴾ سوا کروڑ کا فرق آ جاتا ہے۔ جمل میں تسمیہ کے اعداد ۷۸۶ اور جملِ بسیط میں ۱۵۵۳ بنتے ہیں۔
جمل عام، جمل بسیط اور جمل
کبیر کا مشترکہ نقشہ |
||||||||||
حرف |
ا |
ب |
ج |
د |
ہ |
و |
ز |
ح |
ط |
ی |
جمل عام |
1 |
2 |
3 |
4 |
5 |
6 |
7 |
8 |
9 |
10 |
جمل بسیط |
۱۱۱ |
۳ |
۵۳ |
۳۵ |
۶ |
۱۳ |
۸ |
۹ |
۱۰ |
11 |
جملِ کبیر |
263 |
114 |
154 |
217 |
117 |
137 |
119 |
120 |
121 |
122 |
حرف |
ک |
ل |
م |
ن |
س |
ع |
ف |
ص |
ق |
ر |
جمل عام |
20 |
30 |
40 |
50 |
60 |
70 |
80 |
90 |
100 |
200 |
جمل بسیط |
۸۱ |
۷۱ |
۹۰ |
۱۰۶ |
۱۲۰ |
۱۳۰ |
۸۱ |
۹۵ |
۱۸۱ |
۲۰۱ |
جملِ کبیر |
273 |
273 |
191 |
225 |
237 |
247 |
192 |
241 |
373 |
312 |
حرف |
ش |
ت |
ث |
خ |
ذ |
ض |
ظ |
غ |
|
|
جمل عام |
300 |
400 |
500 |
600 |
700 |
800 |
900 |
1000 |
|
|
جملِ بسیط |
۳۶۰ |
۴۰۱ |
۵۰۱ |
۶۰۱ |
۷۳۱ |
۸۰۵ |
۹۰۱ |
۱۰۶۰ |
|
|
جمل کبیر |
477 |
512 |
621 |
712 |
913 |
951 |
1021 |
1177 |
|
|
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں
پوسٹ پر اپنا تبصرہ ضرور درج کریں۔ حسنِ اخلاق والے نرم تبصروں کو سب پسند کرتے ہیں۔