متشابہات القرآن

متشابہات القرآن (تحفۃ الحفاظ)

قرآنِ پاک کے متشابہات کے بارے میں ایک فکر انگیز رسالہ


1. امام کسائیؒ

امام کسائیؒ لغت، صرف و نحو اور قرأت کے امام گزرے ہیں۔ آپؒ کی وفات 189 ہجری میں ہوئی۔ یاد رہے کہ امام بخاری کی پیدائش 194 ہجری میں ہوئی تھی۔ یعنی امام کسائیؒ امام بخاری کی پیدائش سے بھی پانچ برس قبل وفات پا چکے تھے۔

آپؒ نے ایک بہترین کتاب مرتب فرمائی ہے۔ یعنی "مشتبہات القرآن"۔ اور اس کتاب کی شان یہ ہے کہ اس میں قرآنِ پاک کے حافظوں کیلئے انہوں نے خزانہ جمع فرما دیا ہے۔

جب آپ قرآنِ پاک حفظ کرتے ہیں تو کئی کلمات بلکہ بعض اوقات تو پوری آیات کسی دوسری سورت میں دہرائی جاتی ہیں۔ جیسے بسم اللہ شریف ہر سورت کی ابتداء میں آتی ہے لیکن یہ پوری آیت سورت النمل کی آیت تیس کا جزو بھی ہے۔


2. مماثلت و مشابہت

آپ دور سے کسی شخص کو دیکھتے ہیں اور اسے اپنا دوست سمجھتے ہیں، لیکن وہ کوئی اور ہوتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ آپ کو اس پر اپنے دوست کا گمان کیوں ہوا؟ اس کا جواب ہے جزوی مشابہت کی وجہ سے۔ اس شخص کا کوئی انداز، کوئی عضو، کپڑے پہننے یا چلنے پھرنے کی ادا کسی حد تک آپ کے دوست سے کہیں نہ کہیں مماثلت و مشابہت رکھتی ہے اس لئے دور سے دیکھنے پر آپ اسے اپنا دوست سمجھ بیٹھتے ہیں۔ اگر آپ کے دوست سے اس کی یہ جزوی (یا کلی) مشابہت نہ ہوتی تو آپ کو کبھی یہ گمان نہ ہوتا کہ وہ آپ کا دوست ہے۔ جب قریب جاتے ہیں تو ٹھیک سے پہچان لیتے ہیں۔


3. متشابہات

انسانی ذہن جب چیزوں کو یاد کرتا ہے تو مختلف الفاظ یا جملے اسے کسی دشواری میں نہیں ڈالتے، لیکن جب ایک ہی قسم کے مماثلت و مشابہت والے کلمات کئی جگہ وارد ہوں تو حافظ طلبہ کا ذہن مخمصے کا شکار ہو جاتا ہے کہ یہاں کس طرح سے آگے بڑھے اور درست پڑھے۔ قرأت کے دوران اس کے پاس وقت نہایت قلیل ہوتا ہے اور اسی قلیل وقت میں اسے فیصلہ کرنا پڑتا ہے کہ آگے کیا پڑھے۔ اگر اس کا سبق انتہائی پکا یاد ہوتا ہے (قریب سے یاد ہوتا ہے) تو اسے فیصلہ کرنے میں دشواری نہیں ہوتی لیکن اگر اسے ذرا بھی دقت کا سامنا ہو (سبق دور سے یاد کیا ہوا ہو) تو اسی قلیل وقت میں وہ کسی دوسری جگہ جا نکلتا ہے۔

ایسے تمام ملتے جلتے اور مشابہ قرآنی کلمات، تراکیب اور آیات جن کو پڑھتے وقت حافظ کسی دوسری آیت یا دوسری سورت میں جا نکلے (یا اس کا احتمال ہو) انہیں متشابہات القرآن، متشابہات القرآن یا مشتبہات القرآن کہا جاتا ہے۔

امام کسائیؒ نے تمام قرآنِ پاک کے مشتبہات اس کتاب میں جمع فرمائے ہیں۔ ظاہر سی بات ہے کہ وہ تمام کلمات یہاں پیش کرنا مقصود نہیں، صرف یہ ظاہر کرنا مقصود ہے کہ ہمارے بزرگوں نے قرآنِ پاک سے کس قدر محبت فرمائی ہے کہ اپنی ساری عمر ہی قرآن کے نام کردی۔

مشتبہات القرآن کہنے کو تو 167 صفحات کی صرف ایک کتاب ہے۔ لیکن اس ایک کتاب کی تیاری میں انہوں نے سینکڑوں بار بلکہ ہزاروں بار قرآنِ پاک کو پڑھا ہوگا۔ اللہ انہیں ہماری جانب سے بہترین جزا عطا فرمائے اور قرآن سے محبت کی وجہ سے ان کی اور ان کی سات پشتوں کی مغفرت فرمائے۔ آمین!

امام کسائی کی اس کتاب کو پڑھتے وقت بہت رقت طاری ہوئی اور ان کی قرآنِ پاک سے محبت پر بڑا رشک آیا۔ اس لئے سوچا کہ اب تو ٹیکنالوجی کا زمانہ ہے، کیوں نہ سو فیصد مشترک کلمات و تراکیب کے تمام مشتبہات معلوم کئے جائیں۔ اللہ پاک نے سمجھ اور توفیق دی اور کام آسان ہوتا چلا گیا۔ یہ پوسٹ میری ایک پورے دن کی کاوش کا نتیجہ ہے۔ اور اللہ پاک ہی سے قبولیت کی امید ہے۔


4. ایک عجیب بات

جسے کچھ بھی قرآن یاد نہ ہو، اسے کبھی متشابہ نہیں لگتا۔ یہ ایک عجیب بات ہے کہ جس قدر آپ قرآن کو یاد کرتے جاتے ہیں، اسی قدر مشتبہات کا امکان بھی بڑھتا چلا جاتا ہے۔ شعر؎

گرتے ہیں شہ سوار ہی میدانِ جنگ میں !

وہ طفل کیا گرے کہ جو گھٹنوں کے بل چلے

اس کی وجہ بھی صاف ظاہر ہے۔ جتنا آپ حفظ کرتے جاتے ہیں، آپ کے اندر کلمات کا خزانہ بھی بڑھتا چلا جاتا ہے اور پھر ملتے جلتے کلمات اور تراکیب بھی ظاہر ہونے لگتے ہیں اور کچھ کا کچھ پڑھنے کا امکان بھی بڑھ جاتا ہے۔

یہ متشابہات القرآن ہی ہیں جو حافظ کو زندگی بھر قرآن سے جوڑے رکھتے ہیں۔ اور یاد ہونے کے با وجود بار بار قرآنِ پاک پڑھتے رہنے کی حافظ کو ترغیب دلاتے رہتے ہیں۔


5. قرآنِ پاک کے مشتبہات کی کل تعداد

قرآنِ پاک میں کل کتنے مشتبہات ہیں، اس سوال کا جواب آسان نہیں۔ تاہم چند چیزیں اس ضمن میں یاد رکھیں کہ اس کا بڑا تعلق کلمات اور حروف کی تعداد سے ہوتا ہے۔ کلمات یا حروف کی تعداد جتنی زیادہ ہوتی ہے، مشتبہات کی تعداد اتنی ہم کم ہوتی چلی جاتی ہے۔ لیکن اس کے برعکس کلمات اور حروف کی تعداد کو کم کرتے چلے جائیں تو مشتبہات کی تعداد بڑھتی چلی جاتی ہے۔

آپ کی اطلاع کے صرف اتنا عرض کروں گا کہ مشتبہات کی کل تعداد قرآنی آیات کی تعداد سے بھی کئی گنا زیادہ ہے، بلکہ ان کی کل تعداد تو کلمات قرآنی سے بھی کہیں زیادہ ہے۔ ذیل میں اس کا ایک مختصر سا جائزہ پیش کیا جا رہا ہے۔


6. سب سے بڑا قرآنی متشابہ

ذیل میں وہ 23 قرآنی کلمات ہیں جو 93 حروف پر مشتمل ہیں۔ اور مکمل کلمات رکھتے ہیں یعنی کوئی کلمہ درمیان سے ٹوٹتا نہیں ہے۔ یہ وہ سب سے بڑی قرآنی ترکیب ہے جو مجھے ملی۔ اور یہ ایک متشابہ بھی ہے۔

وَإِن كُنتُم مَّرْضَىٰ أَوْ عَلَىٰ سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِّنكُم مِّنَ الْغَائِطِ أَوْ لَٰمَسْتُمُ النِّسَاءَ فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوا بِوُجُوهِكُمْ

اب اگر کوئی حافظ قرآن یہ سنے گا تو کہاں پہنچے گا؟ آئیے دیکھتے ہیں۔

{ يَٰأَيُّهَا الَّذِينَ ءَامَنُوا لَا تَقْرَبُوا الصَّلَوٰةَ وَأَنتُمْ سُكَٰرَىٰ حَتَّىٰ تَعْلَمُوا مَا تَقُولُونَ وَلَا جُنُبًا إِلَّا عَابِرِي سَبِيلٍ حَتَّىٰ تَغْتَسِلُوا ۔۔۔۔ وَإِن كُنتُم مَّرْضَىٰ أَوْ عَلَىٰ سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِّنكُم مِّنَ الْغَائِطِ أَوْ لَٰمَسْتُمُ النِّسَاءَ فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوا بِوُجُوهِكُمْ ۔۔۔ وَأَيْدِيكُمْ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَفُوًّا غَفُورًا } [النساء:43].

{ يَٰأَيُّهَا الَّذِينَ ءَامَنُوا إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلَوٰةِ فَاغْسِلُوا وُجُوهَكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ إِلَى الْمَرَافِقِ وَامْسَحُوا بِرُءُوسِكُمْ وَأَرْجُلَكُمْ إِلَى الْكَعْبَيْنِ وَإِن كُنتُمْ جُنُبًا فَاطَّهَّرُوا ۔۔۔وَإِن كُنتُم مَّرْضَىٰ أَوْ عَلَىٰ سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِّنكُم مِّنَ الْغَائِطِ أَوْ لَٰمَسْتُمُ النِّسَاءَ فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوا بِوُجُوهِكُمْ ۔۔۔ وَأَيْدِيكُم مِّنْهُ مَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيَجْعَلَ عَلَيْكُم مِّنْ حَرَجٍ وَلَٰكِن يُرِيدُ لِيُطَهِّرَكُمْ وَلِيُتِمَّ نِعْمَتَهُ عَلَيْكُمْ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ } [المائدة:6].

یہ کلمات دو سورتوں کی مختلف آیات میں وارد ہوئے ہیں اس لئے اکثر ایسا ہوتا ہے کہ پڑھنے والا جب ایسے کسی کلمے یا ترکیب پر پہنچتا ہے تو بسا اوقات وہ دوسری جانب نکل جاتا ہے۔ یعنی اگر کوئی حافظِ قرآن سورت النساء کی تینتالیسویں آیت پڑھتا ہے تو کافی امکان (زیادہ سے زیادہ 50 فیصد) اس بات کا بھی ہے کہ وہ سورت النساء کے بجائے سورت المائدہ میں پہنچ جائے۔ اسی لئے اسے متشابہ کہا جاتا ہے۔


7. کلمات کی تعداد اور متشابہات

قرآنِ پاک میں کلمات کی کل تعداد اسی ہزار (87334) کے لگ بھگ ہے۔ کلماتِ مفردہ کی تعداد سولہ ہزار (16184 ) کے قریب ہے۔ ان میں سے 6611 کلمات وہ ہیں جو ایک سے زائد بار وارد ہوئے ہیں۔ یعنی یہ سب متاشابہات بن سکتے ہیں۔ جیسے کلمہ "أُولَٰئِكَ" 158 بار آیا ہے۔ یہ تمام مقامات متشابہات ہیں۔ اس اعتبار سے کلماتِ واحدہ کے ہی 67093 متشابہات بن جاتے ہیں۔


8. ترکیبات اور متشابہات

دو یا دو سے زائد کلمات کے مجموعے کو ترکیب کہتے ہیں۔ ترکیب کیلئے مکمل جملہ یا پوری آیت ہونا ضروری نہیں۔ بس ایک سے زائد کلمات کی کوئی سی بھی سیٹنگ ترکیب کہلاتی ہے، یعنی مرکب۔ جیسے

  1. الْمُشْرِكِينَ حَيْثُ
  2. الْمُشْرِكِينَ قَتْلَ

قرآنِ پاک کو صرف اس کی اپنی ترتیب پر ہی پڑھا جاسکتا ہے اور خلافِ ترتیب پڑھنا منع ہے (یعنی اسے الٹا نہیں پڑھا جاسکتا) اس لئے ترکیبات کی تعداد کل تعداد کا نصف ہی رہ جاتی ہے۔ یعنی اگرچہ ممکنہ ترکیبات میں دائیں سے بائیں کے علاوہ بائیں سے دائیں یا دیگر تمام طریقے اور ممکنات سے قطعِ نظر کرکے صرف دائیں سے بائیں اور وہ بھی صرف ترتیب میں موجود ممکنات ہی لئے جاسکتے ہیں۔ اسے آپ اس مثال سے سمجھ سکتے ہیں۔

  1. 1234567890
  2. 456
  3. 567
  4. 6789

اوپر دیئے گئے نمبر تو ممکنہ متشابہات ہیں لیکن

  1. 1394
  2. 9876
  3. 4679

متشابہات نہیں ہوں گے کیوں کہ یہ ترتیب کے خلاف ہیں۔ آپ اسی ایک مثال سے سمجھ سکتے ہیں کہ عقلی امکان کے باوجود بھی اسے ممکنہ متشابہ اس لئے نہیں کہا جاسکتا کیوں کہ نظم و ترتیبِ قرآن کے خلاف نہیں پڑھا جاسکتا اور ہم کلامِ الٰہی کے کلمات کی ترتیب ہر صورت میں برقرار رکھتے ہیں اس لئے ممکنہ متشابہات کی تعداد کم رہ جاتی ہے۔

اب آپ جان سکتے ہیں کہ بسم اللہ شریف کے دو کلمات کی ممکنہ تراکیب صرف تین ہو سکتی ہیں:

  1. بِسْمِ اللَّهِ
  2. اللَّهِ الرَّحْمَنِ
  3. الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ

لیکن

  1. بِسْمِ الرَّحْمَنِ
  2. بِسْمِ الرَّحِيمِ
  3. اللَّهِ الرَّحِيمِ

ہرگز اس کی ترکیب نہیں ہوسکتی کیونکہ یہ ترتیب و نظمِ قرآن کے مطابق نہیں اور قاری کبھی اس طرح پڑھنے پر نہیں پہنچے گا۔

9. ہر ترکیب متشابہ نہیں ہوتی

جب آپ نے ممکنہ تراکیب کو جان لیا تو اب یہ بھی جان لیں کہ ہر ترکیب متشابہ نہیں ہوتی، بلکہ صرف وہی تراکیب متشابہ ہوسکتی ہیں جو ایک سے زائد بار قرآنِ پاک میں وارد ہوئی ہوں۔ جیسے دو کلمات کی ترکیب السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ تو متشابہ ہے لیکن دو ہی کلمات کی یہ ترکیب يَقْسِمُونَ رَحْمَةَ ہرگز متشابہ نہیں کیوں کہ یہ صرف ایک ہی بار قرآنِ پاک میں وارد ہوئی ہے۔

ذیل میں ایسے تمام کلمات (یا آیات) کی تعداد کی لسٹ پیش کی جا رہی ہے جس میں قاری کو لُقمہ لگ سکتا ہے۔ اس کیلئے پہلے کم سے کم کلمات سے زیادہ سے زیادہ کلمات کے ممکنات اور پھر ممکنہ متشابہات معلوم کئے گئے ہیں۔ ایک بار پھر تذکرہ کرتا چلوں کہ اس لسٹ کی تیاری میں کمپیوٹر اور کئی سافٹ ویئرز سے مدد لی گئی ہے۔

Examples

Similarities

Possibilities

Words

مِن، الَّذِينَ، قَالَ، كَانَ وغیرہ

65947

6859

1

يَوْمِ الدِّينِ

45414

45357

2

آتَاهُ اللَّهُ الْمُلْكَ

24376

57781

3

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ

14540

59455

4

إِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ

8793

57595

5

تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا

5567

54349

6

جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا

3571

50676

7

لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَا فِي الْأَرْضِ

2322

46859

8

إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَةً وَ مَا كَانَ أَكْثَرُهُمْ مُؤْمِنِينَ

1543

43073

9

مَا لَكُمْ مِنْ دُونِ اللَّهِ مِنْ وَلِيٍّ وَ لَا نَصِيرٍ

1022

39378

10

مَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍ إِنْ أَجْرِيَ إِلَّا عَلَى رَبِّ الْعَالَمِينَ

683

35869

11

هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَ دِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ

448

32580

12

 إِنَّ اللَّهَ يُدْخِلُ الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ

298

29527

13

 يَعْلَمُ مَا يَلِجُ فِي الْأَرْضِ وَ مَا يَخْرُجُ مِنْهَا وَ مَا يَنْزِلُ مِنَ السَّمَاءِ

208

26721

14

أَوْزِعْنِي أَنْ أَشْكُرَ نِعْمَتَكَ الَّتِي أَنْعَمْتَ عَلَيَّ وَ عَلَى وَالِدَيَّ وَ أَنْ أَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضَاهُ

144

24142

15

وَ إِنْ كُنْتُمْ مَرْضَى أَوْ عَلَى سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِنْكُمْ مِنَ الْغَائِطِ أَوْ لَامَسْتُمُ النِّسَاءَ

92

21794

16

يَعْلَمُ مَا يَلِجُ فِي الْأَرْضِ وَ مَا يَخْرُجُ مِنْهَا وَ مَا يَنْزِلُ مِنَ السَّمَاءِ وَ مَا يَعْرُجُ

60

19652

17

يَنْقُضُونَ عَهْدَ اللَّهِ مِنْ بَعْدِ مِيثَاقِهِ وَ يَقْطَعُونَ مَا أَمَرَ اللَّهُ بِهِ أَنْ يُوصَلَ وَ يُفْسِدُونَ فِي الْأَرْضِ

44

17724

18

الَّذِينَ يَنْقُضُونَ عَهْدَ اللَّهِ مِنْ بَعْدِ مِيثَاقِهِ وَ يَقْطَعُونَ مَا أَمَرَ اللَّهُ بِهِ أَنْ يُوصَلَ وَ يُفْسِدُونَ فِي الْأَرْضِ

30

15977

19

لَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى الْكِتَابَ فَاخْتُلِفَ فِيهِ وَ لَوْلَا كَلِمَةٌ سَبَقَتْ مِنْ رَبِّكَ لَقُضِيَ بَيْنَهُمْ وَ إِنَّهُمْ لَفِي شَكٍّ مِنْهُ مُرِيبٍ

22

14420

20

وَ إِنْ كُنْتُمْ مَرْضَى أَوْ عَلَى سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِنْكُمْ مِنَ الْغَائِطِ أَوْ لَامَسْتُمُ النِّسَاءَ فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا

14

13027

21

وَ إِنْ كُنْتُمْ مَرْضَى أَوْ عَلَى سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِنْكُمْ مِنَ الْغَائِطِ أَوْ لَامَسْتُمُ النِّسَاءَ فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا

10

11785

22

وَ إِنْ كُنْتُمْ مَرْضَى أَوْ عَلَى سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِنْكُمْ مِنَ الْغَائِطِ أَوْ لَامَسْتُمُ النِّسَاءَ فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوا

8

10671

23

وَ إِنْ كُنْتُمْ مَرْضَى أَوْ عَلَى سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِنْكُمْ مِنَ الْغَائِطِ أَوْ لَامَسْتُمُ النِّسَاءَ فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوا بِوُجُوهِكُمْ

6

9662

24

وَ إِنْ كُنْتُمْ مَرْضَى أَوْ عَلَى سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِنْكُمْ مِنَ الْغَائِطِ أَوْ لَامَسْتُمُ النِّسَاءَ فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوا بِوُجُوهِكُمْ وَ

4

8739

25

وَ إِنْ كُنْتُمْ مَرْضَى أَوْ عَلَى سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِنْكُمْ مِنَ الْغَائِطِ أَوْ لَامَسْتُمُ النِّسَاءَ فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوا بِوُجُوهِكُمْ وَ أَيْدِيكُمْ

2

7918

26

186,282

754,731

Total

اوپر دو کلمات سے چھبیس کلمات کی لسٹ پیش کی گئی ہے جبکہ ستائیس یا اس سے زائد کلمات پر مشتمل کوئی بھی ترکیب ایسی نہیں جو مکمل متشابہ ہو اس لئے ان کا ذکر نہیں کیا جارہا۔

یہاں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ دو سے چھبیس کلمات کی تقریباً ساڑھے سات لاکھ قرآنی تراکیب ممکن ہیں، جن میں سے ایک لاکھ چھیاسی ہزار سے زائد متشابہات ہو سکتے ہیں۔

یہاں یہ بات ضرور دھیان میں رہے کہ متشابہ اس وقت کہا جاتا ہے جب قاری یا حافظِ قرآن اس میں گڑبڑا جائے، ورنہ وہ آیت یا اس کا حصہ ہی کہلاتے ہیں، متشابہ نہیں۔ اسی لئے انہیں متشابہ نہیں بلکہ ممکنہ متشابہ کہا گیا ہے۔


10. روشنی کی رفتار

ان تمام متشابہات کی کل تعداد تقریباً وہی عدد ہے جو روشنی کی رفتار ہے یعنی 186813 ایک لاکھ چھیاسی ہزار آٹھ سو تیرہ (روشنی کی رفتار اس سے کچھ ہی کم ہے یعنی 186,282 ایک لاکھ چھیاسی ہزار دو سو بیاسی میل فی سیکنڈ)۔ ظاہر سی بات ہے کہ اس مختصر سی پوسٹ میں ان تمام مشتبہات کا احاطہ نہیں کیا جاسکتا اس لئے یہاں صرف اس بارے میں بنیادی باتیں ہی درج کی ہیں۔ تاہم یہ تمام متشابہات میں نے بڑی عرق ریزی سے جمع کئے ہیں اور انہیں گنا ہے۔ مجھے امید نہیں کہ سو فیصد مماثلت رکھنے والے متشابہات کی کوئی اس سے (186813 سے) زیادہ گن سکے۔


11. حیرت انگیز

یہ بات نہایت حیرت انگیز ہے کہ قرآنِ پاک کے کلمات سے دو گنا سے بھی زیادہ متشابہات تلاوت میں ممکن ہیں لیکن اس کے با وجود ہر مسجد میں ہر سال شبینہ اور تراویح کی صورت میں قرآنِ پاک سنایا جاتا ہے اور صرف چند ایک ہی متشابہات دیکھنے میں آتے ہیں۔ اتنے زیادہ متشابہات ہونے کے با وجود قرآن کا ہمارے دلوں میں یوں کمال و اتمام سے اتر جانا یہ کسی معجزے سے کم نہیں اور یہ خدا کی قدرت سے ہی ہمارے سینوں میں چودہ سو سال سے آج تک محفوظ ہے۔ بیشک قرآن اپنے اس دعوے میں سچا ہے کہ

{ إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَ إِنَّا لَهُ لَحَٰفِظُونَ } [الحجر: 9]

بیشک ہم نے ہی یہ ذکرِ خاص (قرآن) نازل فرمایا ہے اور ہم ہی اس کی حفاظت فرمائیں گے۔


12. فَاتَّقُوا اللَّهَ وَ أَطِيعُونِ (آیاتِ قرآنیہ)

صرف یہی نہیں کہ کلمات اور ترکیبات ہی مشتبہات بناتے ہیں، بلکہ بعض آیاتِ قرآنیہ وہ بھی ہیں جو کہ پوری کی پوری اسی سورت یا کسی اور سورت میں آتی ہیں۔ ان آیات کی کل تعداد 272 ہے۔ جیسے کہ سورت الرحمان کی آیت فَبِأَيِّ ءَالَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ مشہور ہے۔ یہ ایک ہی سورتِ مبارکہ میں بار بار گونجتی ہے۔ پھر وَيْلٌ يَوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِينَ ہے جو کل گیارہ بار پورے قرآنِ پاک میں آئی ہے۔ پھر فَاتَّقُوا اللَّهَ وَ أَطِيعُونِ ہے جو کہ کل آٹھ بار قرآنِ پاک میں وارد ہوئی ہے۔ یہ تمام 272 آیات (2294 حروف) بھی مشتبہات القرآن سے ہیں کہ زبانی پڑھنے والا قاری ان کی کامل مماثلت کی وجہ سے اپنی ترتیب سے دور جاسکتا ہے اور ایک سورت سے دوسری سورت میں نکل سکتا ہے۔

اس بارے میں پہلے بھی ایک پوسٹ کرا چکا ہوں، جو چاہے وہ یہاں ملاحظہ کرسکتا ہے؛

قرآنی متشابہ آیات کی فہرست


سورت یاسین اور سورت الملک

اگر آپ کو سورت یاسین اور سورت الملک شریف زبانی یاد ہیں تو آپ کئی جگہوں پر خاص احتیاط سے کام لیتے ہیں۔ عدم توجہی سے متشابہ لگ سکتا ہے اور آپ کہیں سے کہیں نکل سکتے ہیں۔ آئیے ان میں سے چند مقامات کی طرف توجہ کرتے ہیں۔


1. پوری آیت

ان دونوں سورتوں میں ایک آیت ایسی ہے جو دونوں جگہ مشترک ہے۔ جب آپ اس آیت پر پہنچتے ہیں تو سورت یاسین سے سورت الملک یا سورت الملک سے سورت یاسین میں جانے کا امکان موجود رہتا ہے۔ وہ آیتِ مبارکہ یہ ہے؛

{ وَ يَقُولُونَ مَتَىٰ هَٰذَا الْوَعْدُ إِن كُنتُمْ صَٰدِقِينَ } [يس:48].

{ وَ يَقُولُونَ مَتَىٰ هَٰذَا الْوَعْدُ إِن كُنتُمْ صَٰدِقِينَ } [الملك:25].

اختصار کی وجہ سے اب براہِ راست وہ جگہیں پیش کرتا ہوں جہاں ان دونوں سورتوں میں متشابہ لگنے کا امکان رہتا ہے۔


2. إِن كَانَتْ إِلَّا صَيْحَةً وَٰحِدَةً فَإِذَا هُمْ

{ إِن كَانَتْ إِلَّا صَيْحَةً وَٰحِدَةً فَإِذَا هُمْ خَٰمِدُونَ } [يس: 29].

{ إِن كَانَتْ إِلَّا صَيْحَةً وَٰحِدَةً فَإِذَا هُمْ جَمِيعٌ لَّدَيْنَا مُحْضَرُونَ } [يس: 53].


3. إِنْ أَنتُمْ إِلَّا فِي ضَلَٰلٍ

{ وَ إِذَا قِيلَ لَهُمْ أَنفِقُوا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللَّهُ قَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لِلَّذِينَ ءَامَنُوا أَنُطْعِمُ مَن لَّوْ يَشَاءُ اللَّهُ أَطْعَمَهُ إِنْ أَنتُمْ إِلَّا فِي ضَلَٰلٍ مُّبِينٍ } [يس:47].

{ قَالُوا بَلَىٰ قَدْ جَاءَنَا نَذِيرٌ فَكَذَّبْنَا وَ قُلْنَا مَا نَزَّلَ اللَّهُ مِن شَيْءٍ إِنْ أَنتُمْ إِلَّا فِي ضَلَٰلٍ كَبِيرٍ } [الملك:9].


4. مِن شَيْءٍ إِنْ أَنتُمْ إِلَّا

{ قَالُوا مَا أَنتُمْ إِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُنَا وَ مَا أَنزَلَ الرَّحْمَٰنُ مِن شَيْءٍ إِنْ أَنتُمْ إِلَّا تَكْذِبُونَ } [يس:15].

{ قَالُوا بَلَىٰ قَدْ جَاءَنَا نَذِيرٌ فَكَذَّبْنَا وَ قُلْنَا مَا نَزَّلَ اللَّهُ مِن شَيْءٍ إِنْ أَنتُمْ إِلَّا فِي ضَلَٰلٍ كَبِيرٍ } [الملك:9].


5. مَّن فِي السَّمَاءِ أَن

{ ءَأَمِنتُم مَّن فِي السَّمَاءِ أَن يَخْسِفَ بِكُمُ الْأَرْضَ فَإِذَا هِيَ تَمُورُ } [الملك: 16].

{ أَمْ أَمِنتُم مَّن فِي السَّمَاءِ أَن يُرْسِلَ عَلَيْكُمْ حَاصِبًا فَسَتَعْلَمُونَ كَيْفَ نَذِيرِ } [الملك: 17].


6. إِلَّا صَيْحَةً وَٰحِدَةً

{ إِن كَانَتْ إِلَّا صَيْحَةً وَٰحِدَةً فَإِذَا هُمْ خَٰمِدُونَ } [يس: 29].

{ مَا يَنظُرُونَ إِلَّا صَيْحَةً وَٰحِدَةً تَأْخُذُهُمْ وَ هُمْ يَخِصِّمُونَ } [يس: 49].

{ إِن كَانَتْ إِلَّا صَيْحَةً وَٰحِدَةً فَإِذَا هُمْ جَمِيعٌ لَّدَيْنَا مُحْضَرُونَ } [يس: 53].


7. قُلْ أَرَءَيْتُمْ إِنْ

{ قُلْ أَرَءَيْتُمْ إِنْ أَهْلَكَنِيَ اللَّهُ وَ مَن مَّعِيَ أَوْ رَحِمَنَا فَمَن يُجِيرُ الْكَٰفِرِينَ مِنْ عَذَابٍ أَلِيمٍ } [الملك: 28].

{ قُلْ أَرَءَيْتُمْ إِنْ أَصْبَحَ مَاؤُكُمْ غَوْرًا فَمَن يَأْتِيكُم بِمَاءٍ مَّعِينٍ } [الملك: 30].


8. إِنْ أَنتُمْ إِلَّا

{ قَالُوا مَا أَنتُمْ إِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُنَا وَ مَا أَنزَلَ الرَّحْمَٰنُ مِن شَيْءٍ إِنْ أَنتُمْ إِلَّا تَكْذِبُونَ } [يس: 15].

{ وَ إِذَا قِيلَ لَهُمْ أَنفِقُوا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللَّهُ قَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لِلَّذِينَ ءَامَنُوا أَنُطْعِمُ مَن لَّوْ يَشَاءُ اللَّهُ أَطْعَمَهُ إِنْ أَنتُمْ إِلَّا فِي ضَلَٰلٍ مُّبِينٍ } [يس: 47].

{ قَالُوا بَلَىٰ قَدْ جَاءَنَا نَذِيرٌ فَكَذَّبْنَا وَ قُلْنَا مَا نَزَّلَ اللَّهُ مِن شَيْءٍ إِنْ أَنتُمْ إِلَّا فِي ضَلَٰلٍ كَبِيرٍ } [الملك: 9].


9. عَلَىٰ صِرَٰطٍ مُّسْتَقِيمٍ

{ عَلَىٰ صِرَٰطٍ مُّسْتَقِيمٍ } [يس:4].

{ أَفَمَن يَمْشِي مُكِبًّا عَلَىٰ وَجْهِهِ أَهْدَىٰ أَمَّن يَمْشِي سَوِيًّا عَلَىٰ صِرَٰطٍ مُّسْتَقِيمٍ } [الملك:22].


10. وَ إِلَيْهِ تُرْجَعُونَ

{ وَ مَا لِيَ لَا أَعْبُدُ الَّذِي فَطَرَنِي وَ إِلَيْهِ تُرْجَعُونَ } [يس: 22].

{ فَسُبْحَٰنَ الَّذِي بِيَدِهِ مَلَكُوتُ كُلِّ شَيْءٍ وَ إِلَيْهِ تُرْجَعُونَ } [يس: 83].


11. جَمِيعٌ لَّدَيْنَا مُحْضَرُونَ

{ وَ إِن كُلٌّ لَّمَّا جَمِيعٌ لَّدَيْنَا مُحْضَرُونَ } [يس: 32].

{ إِن كَانَتْ إِلَّا صَيْحَةً وَٰحِدَةً فَإِذَا هُمْ جَمِيعٌ لَّدَيْنَا مُحْضَرُونَ } [يس: 53].


12. وَ ءَايَةٌ لَّهُمُ

{ وَ ءَايَةٌ لَّهُمُ الْأَرْضُ الْمَيْتَةُ أَحْيَيْنَٰهَا وَ أَخْرَجْنَا مِنْهَا حَبًّا فَمِنْهُ يَأْكُلُونَ } [يس: 33].

{ وَ ءَايَةٌ لَّهُمُ الَّيْلُ نَسْلَخُ مِنْهُ النَّهَارَ فَإِذَا هُم مُّظْلِمُونَ } [يس: 37].


13. وَ إِذَا قِيلَ

{ وَ إِذَا قِيلَ لَهُمُ اتَّقُوا مَا بَيْنَ أَيْدِيكُمْ وَ مَا خَلْفَكُمْ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ } [يس: 45].

{ وَ إِذَا قِيلَ لَهُمْ أَنفِقُوا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللَّهُ قَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لِلَّذِينَ ءَامَنُوا أَنُطْعِمُ مَن لَّوْ يَشَاءُ اللَّهُ أَطْعَمَهُ إِنْ أَنتُمْ إِلَّا فِي ضَلَٰلٍ مُّبِينٍ } [يس: 47].


14. وَ لَوْ نَشَاءُ

{ وَ لَوْ نَشَاءُ لَطَمَسْنَا عَلَىٰ أَعْيُنِهِمْ فَاسْتَبَقُوا الصِّرَٰطَ فَأَنَّىٰ يُبْصِرُونَ } [يس: 66].

{ وَ لَوْ نَشَاءُ لَمَسَخْنَٰهُمْ عَلَىٰ مَكَانَتِهِمْ فَمَا اسْتَطَٰعُوا مُضِيًّا وَ لَا يَرْجِعُونَ } [يس: 67].


15. أَمَّنْ هَٰذَا الَّذِي

{ أَمَّنْ هَٰذَا الَّذِي هُوَ جُندٌ لَّكُمْ يَنصُرُكُم مِّن دُونِ الرَّحْمَٰنِ إِنِ الْكَٰفِرُونَ إِلَّا فِي غُرُورٍ } [الملك: 20].

{ أَمَّنْ هَٰذَا الَّذِي يَرْزُقُكُمْ إِنْ أَمْسَكَ رِزْقَهُ بَل لَّجُّوا فِي عُتُوٍّ وَ نُفُورٍ } [الملك: 21].


16. قُلْ هُوَ الَّذِي

{ قُلْ هُوَ الَّذِي أَنشَأَكُمْ وَ جَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَ الْأَبْصَٰرَ وَ الْأَفْءِدَةَ قَلِيلًا مَّا تَشْكُرُونَ } [الملك: 23].

{ قُلْ هُوَ الَّذِي ذَرَأَكُمْ فِي الْأَرْضِ وَ إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ } [الملك: 24].


17. قُلْ أَرَءَيْتُمْ إِنْ

{ قُلْ أَرَءَيْتُمْ إِنْ أَهْلَكَنِيَ اللَّهُ وَ مَن مَّعِيَ أَوْ رَحِمَنَا فَمَن يُجِيرُ الْكَٰفِرِينَ مِنْ عَذَابٍ أَلِيمٍ } [الملك: 28].

{ قُلْ أَرَءَيْتُمْ إِنْ أَصْبَحَ مَاؤُكُمْ غَوْرًا فَمَن يَأْتِيكُم بِمَاءٍ مَّعِينٍ } [الملك: 30].


18. الَّذِي خَلَقَ

{ سُبْحَٰنَ الَّذِي خَلَقَ الْأَزْوَٰجَ كُلَّهَا مِمَّا تُنبِتُ الْأَرْضُ وَ مِنْ أَنفُسِهِمْ وَ مِمَّا لَا يَعْلَمُونَ } [يس: 36].

{ أَوَلَيْسَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَٰوَٰتِ وَ الْأَرْضَ بِقَٰدِرٍ عَلَىٰ أَن يَخْلُقَ مِثْلَهُم بَلَىٰ وَ هُوَ الْخَلَّٰقُ الْعَلِيمُ } [يس: 81].

{ الَّذِي خَلَقَ الْمَوْتَ وَ الْحَيَوٰةَ لِيَبْلُوَكُمْ أَيُّكُمْ أَحْسَنُ عَمَلًا وَ هُوَ الْعَزِيزُ الْغَفُورُ } [الملك: 2].

{ الَّذِي خَلَقَ سَبْعَ سَمَٰوَٰتٍ طِبَاقًا مَّا تَرَىٰ فِي خَلْقِ الرَّحْمَٰنِ مِن تَفَٰوُتٍ فَارْجِعِ الْبَصَرَ هَلْ تَرَىٰ مِن فُطُورٍ } [الملك: 3].


19. هَٰذَا الَّذِي

{ أَمَّنْ هَٰذَا الَّذِي هُوَ جُندٌ لَّكُمْ يَنصُرُكُم مِّن دُونِ الرَّحْمَٰنِ إِنِ الْكَٰفِرُونَ إِلَّا فِي غُرُورٍ } [الملك: 20].

{ أَمَّنْ هَٰذَا الَّذِي يَرْزُقُكُمْ إِنْ أَمْسَكَ رِزْقَهُ بَل لَّجُّوا فِي عُتُوٍّ وَ نُفُورٍ } [الملك: 21].

{ فَلَمَّا رَأَوْهُ زُلْفَةً سِيءَتْ وُجُوهُ الَّذِينَ كَفَرُوا وَ قِيلَ هَٰذَا الَّذِي كُنتُم بِهِ تَدَّعُونَ } [الملك: 27].


20. ضَلَٰلٍ مُّبِينٍ

{ إِنِّي إِذًا لَّفِي ضَلَٰلٍ مُّبِينٍ } [يس: 24].

{ وَ إِذَا قِيلَ لَهُمْ أَنفِقُوا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللَّهُ قَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لِلَّذِينَ ءَامَنُوا أَنُطْعِمُ مَن لَّوْ يَشَاءُ اللَّهُ أَطْعَمَهُ إِنْ أَنتُمْ إِلَّا فِي ضَلَٰلٍ مُّبِينٍ } [يس: 47].

{ قُلْ هُوَ الرَّحْمَٰنُ ءَامَنَّا بِهِ وَ عَلَيْهِ تَوَكَّلْنَا فَسَتَعْلَمُونَ مَنْ هُوَ فِي ضَلَٰلٍ مُّبِينٍ } [الملك: 29].


21. إِنْ أَنتُمْ

{ قَالُوا مَا أَنتُمْ إِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُنَا وَ مَا أَنزَلَ الرَّحْمَٰنُ مِن شَيْءٍ إِنْ أَنتُمْ إِلَّا تَكْذِبُونَ } [يس: 15].

{ وَ إِذَا قِيلَ لَهُمْ أَنفِقُوا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللَّهُ قَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لِلَّذِينَ ءَامَنُوا أَنُطْعِمُ مَن لَّوْ يَشَاءُ اللَّهُ أَطْعَمَهُ إِنْ أَنتُمْ إِلَّا فِي ضَلَٰلٍ مُّبِينٍ } [يس: 47].

{ قَالُوا بَلَىٰ قَدْ جَاءَنَا نَذِيرٌ فَكَذَّبْنَا وَ قُلْنَا مَا نَزَّلَ اللَّهُ مِن شَيْءٍ إِنْ أَنتُمْ إِلَّا فِي ضَلَٰلٍ كَبِيرٍ } [الملك: 9].


22. أَوَلَمْ يَرَوْا

{ أَوَلَمْ يَرَوْا أَنَّا خَلَقْنَا لَهُم مِّمَّا عَمِلَتْ أَيْدِينَا أَنْعَٰمًا فَهُمْ لَهَا مَٰلِكُونَ } [يس: 71].

{ أَوَلَمْ يَرَوْا إِلَى الطَّيْرِ فَوْقَهُمْ صَٰفَّٰتٍ وَ يَقْبِضْنَ مَا يُمْسِكُهُنَّ إِلَّا الرَّحْمَٰنُ إِنَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ بَصِيرٌ } [الملك: 19].


23. أَفَلَا يَشْكُرُونَ

{ لِيَأْكُلُوا مِن ثَمَرِهِ وَ مَا عَمِلَتْهُ أَيْدِيهِمْ أَفَلَا يَشْكُرُونَ } [يس: 35].

{ وَ لَهُمْ فِيهَا مَنَٰفِعُ وَ مَشَارِبُ أَفَلَا يَشْكُرُونَ } [يس: 73].


24. متشابہات سے کیا ہوسکتا ہے؟

مجموعی طور پر ان دونوں سورتوں میں ساڑھے نو سو (947) ایسے مقامات موجود ہیں جہاں قاری حافظ کو متشابہ لگ سکتا ہے اور اس کی وجہ سے چند باتیں ممکن ہیں؛

1. یا تو اسی سورت میں آگے (ما بعد متشابہ) اور پیچھے (ماقبل متشابہ) جمپ کرکے پہنچ جائے

2. یا سورتِ یاسین سے سورت الملک یا اس کے برعکس پہنچ جائے۔

.3. یا پھر ایک ہی سورت میں گو ٹو کا ایسا لوپ (Loop) لگ جائے کہ بار بار اسی جگہ پہنچے اور کلامِ الٰہی کے ایک ہی نجم کو بار بار پڑھتا رہے۔

4. یا ایک آدھ بار پڑھنے کے بعد خود ہی درست پڑھنا شروع کردے۔

5. یا ایسی گھبراہٹ طاری ہوجائے کہ آگے پڑھنا بالکل ہی بھول جائے۔


25. متشابہات سے نکلنے کیلئے کیا کریں؟

جب بھی کسی ایسے کلمے یا قرآنی ترکیب کو پائیں جو آپ کو متشابہ لگے تو اسے عام سبق نہ سمجھیں بلکہ اسے خاص طور پر یاد کریں۔ عام طور پر قاری متشابہ کے بعد کسی دوسری آیت یا سورت میں جا نکلتا ہے اس لئے متشابہ کلمات اور ترکیبات کے اول و آخر پر خوب محنت کریں، بالخصوص متشابہ کے بعد والے کلمات کو متشابہ کلمات کے ساتھ خوب اچھی طرح سے ملا کر پڑھیں۔ اگر کسی کو 36 بار پڑھنے سے سبق یاد ہوتا ہے تو وہ متشابہ کلمات اور تراکیب کو 72 بار پڑھے اور انہیں خاص طور پر نشان زد کرے اور ملحوظِ خاطر رکھے۔ اور اللہ پاک سے دعا کرتا رہے کہ متشابہ لگے بغیر قرآن پڑھنے کی سعادت اسے حاصل ہوجائے۔


26. حفظِ قرآن

حفظِ قرآن بہت شان والا کام ہے۔ اشبیلیہ میں پیدا ہونے والے حافظِ حدیث جناب ابنِ عربیؒ نے نو برس کی عمر میں حفظِ قرآن کیا، اعلیٰ حضرت نے صرف ایک ماہ کی قلیل مدت میں حفظِ قرآن کیا۔

حدیث شریف میں ہے

 جس نے قرآن حفظ کیا اس نے نبوت کو اپنے دو پہلوؤں میں کے درمیان لے لیا۔

نیز حدیث شریف میں ہے کہ جس نے قرآن حفظ کیا اور اس کے حلال کو حلال اور حرام کو حرام ٹھہرایا، اللہ تعالیٰ اس کی برکت سے اسے جنت میں داخل کرے گا اور اس کے اہل خانہ کے دس افراد کے متعلق اس کی سفارش قبول ہو گی جن پر جہنم واجب ہو چکی تھی۔ اس کو روایت کیا ہے ابن ماجہ اور ترمذی نے امیر المؤمنین علی کرم اللہ وجہہ سے۔

حافظ الفاظ قرآن کی بقا کا ذریعہ ہیں، علماء معانی و مسائل قرآن کی بقا کا ذریعہ اور صوفیاء اسرار رموز قرآنی کے بقاء کا۔


تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

مبین والی آیات قرآنیہ

Advantages of Using Urdu Phonetic Keyboard

حدائق بخشش کی مکمل شاعرانہ تقطیع