Indistinct Personalities (Part 5 of 5)
ظالمین کا مبہم تذکرہ قرآن پاک میں ظالمین کا مبہم انداز میں تذکرہ: مؤمنین کے بعد ظالمین کا بھی تذکرہ مبہم انداز میں کیا گیا ہے۔ جیسے إِنَّ شَانِئَكَ کہا گیا ہے۔ اس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دشمن عُقْبَةُ بْنُ أَبِي مُعَيْطٍ کا مبہم ذکر ہے۔ نام نہ لینے اور مبہم ذکر کرنے سے ایک زبردست فائدہ یہاں یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے موجودہ اور مرے ہوئے تمام دشمن اس آیت مبارکہ کی زد میں صراحتا یا اشارتا آگئے۔ یہاں ان ظالمین کی ایک مختصر فہرست ہے جو ہو گزرے ہیں۔