Indistinct Personalities (Part 5 of 5)

ظالمین کا مبہم تذکرہ
قرآن پاک میں ظالمین کا مبہم انداز میں تذکرہ:
مؤمنین کے بعد ظالمین کا بھی تذکرہ مبہم انداز میں کیا گیا ہے۔ جیسے  إِنَّ شَانِئَكَ  کہا گیا ہے۔ اس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دشمن عُقْبَةُ بْنُ أَبِي مُعَيْطٍ  کا مبہم ذکر ہے۔  نام نہ لینے اور مبہم ذکر کرنے سے ایک زبردست فائدہ یہاں یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے موجودہ اور مرے ہوئے تمام دشمن اس آیت مبارکہ کی زد میں صراحتا  یا اشارتا آگئے۔ یہاں ان ظالمین کی ایک مختصر فہرست ہے جو ہو گزرے ہیں۔
 وَإِذْ قَتَلْتُمْ نَفْساً:  اس شخص کا نام عَامِيل تھا۔
 وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يُعْجِبُكَ قَوْلُهُ:  یہ الْأَخْنَسُ بْنُ شَرِيقٍ کے بارے میں کہا گیا ہے۔
 الَّذِي حَاجَّ إِبْرَاهِيمَ:  اس سے مراد نُمْرُوذُ بْنُ كَنْعَانَ ہے۔
إِلَى الطَّاغُوتِ:  حضرت ابْنُ عَبَّاسٍ فرماتے ہیں کہ یہ كَعْبُ بْنُ الْأَشْرَفِ ہے۔
 وَإِنَّ مِنْكُمْ لَمَنْ لَيُبَطِّئَنَّ:  یہ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أُبَيٍّ ہے۔
  الَّذِي آتَيْنَاهُ آيَاتِنَا فَانْسَلَخَ مِنْهَا:  یہ بَلْعَمُ یا بَلْعَامُ بْنُ آيَرَ یا  بَاعِرَ ہے اور بَاعُورَ بھی کہا گیا ہے۔ اسی طرح أُمَيَّةُ بْنُ أَبِي الصَّلْتِ اور صَيْفِيُّ بْنُ رَاهِبٍ اور فِرْعَوْنُ بھی کہا گیا ہے جو کہ سب سے زیادہ اغرب ہے۔
 لِمَنْ حَارَبَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ:  یہ أَبُو عَامِرٍ الرَّاهِبُ تھا۔
 وَنَادَى نُوحٌ ابْنَهُ:  اس کا نام كَنْعَانُ یا يَامُ تھا۔
 كَالَّتِي نَقَضَتْ غَزْلَهَا:  یہ رَيْطَةُ بِنْتُ سَعِيدِ بْنِ زَيْدِ مَنَاةَ بْنِ تَمِيمٍ تھی۔
 مَنْ أَغْفَلْنَا قَلْبَهُ:  یہ عُيَيْنَةُ بْنُ حِصْنٍ ہے۔
 وَرَاءَهُمْ مَلِكٌ:  یہ هُدَدُ بْنُ بُدَدَ تھا
 وَيَقُولُ الأِنْسَانُ:  یہ أُبَيُّ بْنُ خَلَفٍ تھا اور أُمَيَّةُ بْنُ خَلَفٍ اور الْوَلِيدُ بْنُ الْمُغِيرَةِ بھی کہا گیا ہے۔
 أَفَرَأَيْتَ الَّذِي كَفَرَ :  یہ العاصي بن وائل تھا
 وَقَتَلْتَ نَفْساً:  یہ الْقِبْطِيُّ تھا جس کا نام فَاقُونُ تھا۔
 السَّامِرِيُّ:  اس کا اصلی نام مُوسَى بْنُ ظُفَرَ تھا۔
 وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يُجَادِلُ:  یہ النَّضْرُ بْنُ الْحَارِثِ تھا
 وَمَنْ يُرِدْ فِيهِ بِإِلْحَادٍ: حضرت  ابْنُ عَبَّاسٍ فرماتے ہیں کہ یہ آیت عَبْدِ اللَّهِ بن أنيس کے بارے میں نازل ہوئی۔
 وَيَوْمَ يَعَضُّ الظَّالِمُ:  یہ عُقْبَةُ بْنُ أَبِي مُعَيْطٍ تھا
 لَمْ أَتَّخِذْ فُلاناً:  یہ أُمَيَّةُ بْنُ خَلَفٍ یا أُبَيُّ بْنُ خَلَفٍ
 وَكَانَ الْكَافِرُ:  الشَّعْبِيُّ کہتے ہیں کہ وہ أَبُو جَهْلٍ تھا۔
  هَذَا مِنْ شِيعَتِهِ:  یہ السَّامِرِيُّ تھا۔
 وَهَذَا مِنْ عَدُوِّهِ:  اس کا نام فَاتُونُ تھا۔
  أَوَلَمْ يَرَ الأِنْسَانُ:  یہ الْعَاصِ بْنُ وَائِلٍ تھا۔ اور أُبَيُّ بْنُ خَلَفٍ اور أُمَيَّةُ بْنُ خَلَفٍ کا نام بھی لیا گیا ہے۔
  طَعَامُ الأَثِيمِ:  ابْنُ جُبَيْرٍ کہتے ہیں کہ وہ أَبُو جَهْلٍ تھا
 أَفَرَأَيْتَ الَّذِي تَوَلَّى:  یہ العاصي بْنُ وَائِلٍ تھا اور الْوَلِيدُ بْنُ المغيرة  کا نام بھی لیا گیا ہے۔
  امْرَأَتَ نُوحٍ:  ان کا نام والعة تھا۔
 وَامْرَأَتَ لُوطٍ:  ان کا نام وَالِهَةُ تھا اور وَاعِلَةُ بھی بتایا جاتا ہے۔
 وَلا تُطِعْ كُلَّ حَلَّافٍ:  یہ آیات الْأَسْوَدِ بْنِ عَبْدِ يَغُوثَ کے بارے میں نازل ہوئیں۔ اور الْأَخْنَسِ بْنِ شَرِيقٍ اور الْوَلِيدِ بْنِ الْمُغِيرَةِ   کا نام بھی بتایا جاتا ہے۔
  سَأَلَ سَائِلٌ:  یہ النَّضْرُ بْنُ الْحَارِثِ تھا۔
 ذَرْنِي وَمَنْ خَلَقْتُ وَحِيداً:  یہ الْوَلِيدُ بْنُ الْمُغِيرَةِ تھا۔
 فَلا صَدَّقَ وَلا صَلَّى:  یہ أَبِي جَهْلٍ کے بارے میں نازل ہوئیں۔
  أَمَّا مَنِ اسْتَغْنَى:  یہ أُمَيَّةُ بْنُ خَلَفٍ یاَ عُتْبَةُ بْنُ رَبِيعَةَ
 فَأَمَّا الأِنْسَانُ إِذَا مَا ابْتَلاهُ:  یہ أُمَيَّةَ بْنِ خَلَفٍ کے بارے میں نازل ہوئیں۔
  الأَشْقَى:  یہ أُمَيَّةُ بْنُ خَلَفٍ کے بارے میں ہے۔
 إِنَّ شَانِئَكَ:  العاصي بْنُ وَائِلٍ یا أَبُو جَهْلٍ یا عُقْبَةُ بْنُ أَبِي مُعَيْطٍ یا أَبُو لَهَبٍ یا كَعْبُ بن الأشرف کو کہا گیا ہے۔
  امْرَأَتَهُ:  ابو لہب کی جورو أُمُّ جَمِيلٍ جس کا نام الْعَوْرَاءُ بِنْتُ حَرْبِ بْنِ أُمَيَّة تھا۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

مبین والی آیات قرآنیہ

Advantages of Using Urdu Phonetic Keyboard

حدائق بخشش کی مکمل شاعرانہ تقطیع