Bayazid & 62 Questions of Archbishop

حضرت با یزید بسطامی گرجا گھر میں:
حضرت سیِّدُنا ابو یزید بسطامی فرماتے ہیں کہ ایک دن میں کسی سفر میں اپنی خلوت و راحت سے لطف پا رہا تھا۔ غور و فکر میں مشغول اور یادِ الٰہی عَزَّوَجَلَّ سے مانوس تھا کہ اچانک میرے دل میں ندا دی گئی: "اے ابو یزید ! سمعان کے گرجا گھر میں جاؤ اور راہبوں کے ساتھ اُن کی عید اور قربانی میں شرکت کرو اس میں ایک خبر اور اہم معاملہ ہے۔''
 آپ فرماتے ہیں: میں نے اس خیال سے اللہ عَزَّوَجَلَّ کی پناہ طلب کی اور کہا،" میں اس کی پرواہ نہیں کروں گا۔"
جب رات ہوئی تو خواب میں ہاتِفِ غیبی کی آواز آئی۔ اس نے وہی بات دہرائی۔ میں ہانپتے کانپتے بیدار ہو کر اٹھ بیٹھا اور ابھی اسی سوچ میں گم تھا کہ دل میں پھر ندا آئی: "تمہیں ڈرنے کی ضرورت نہیں، تم ہمارے ولی و نیک بندے ہو، تمہارا نام فرمانبرداروں کے رجسٹر میں درج ہے۔ لیکن ہماری خاطر راہبوں کا سا لباس اور زُنّار پہن لو، تم پر کوئی گناہ نہیں۔"
یہاں کوئی محمدی موجود ہے
آپ فرماتے ہیں: "میں صبح سویرے اٹھا اور حکم کی بجا آوری میں جلدی کی۔ راہبوں کا سا لباس پہنا اور سمعان کے گرجا گھر پہنچ گیا۔ جب ان کا بڑا پادری آیا تو تمام راہب اکٹھے ہوگئے اور اس کو سننے کے لئے سب نے کان لگا دئیے لیکن اس کے پاؤں لڑکھڑا گئے اور وہ کوئی بات نہ کر سکا گویا اس کے منہ میں لگام دے دی گئی ہو۔ یہ کیفیت دیکھ کر پادریوں اور راہبوں نے اس سے پوچھا: "اے سردار! کون سی چیز آپ کو گفتگو سے مانع ہے؟ ہم تو آپ کی باتوں سے ہدایت پاتے اور آپ کے علم کی پیروی کرتے ہیں۔'' اس نے جواب دیا: ''مجھے یہ چیز گفتگو سے مانع ہے کہ آج تمہارے درمیان کوئی محمدی بیٹھا ہے اور وہ تمہارے دین کا امتحان لینے اور تم پر حملہ کرنے آیا ہے ۔''
انہوں نے کہا: ''ہمیں دکھا دیں ہم اسے ابھی قتل کر دیتے ہیں "اس نے کہا: "اسے دلیل و برہان کے ساتھ قتل کرو میں اس سے امتحان لینا چاہتا ہوں، اس سے عِلْمُ الاَدْیَان یعنی دینوں کے علم کے متعلق سوالات کروں گا، اگر اس نے صاف جوابات دے دئیے تو ہم اسے کچھ نہ کہیں گے اور اگر وضاحت نہ کر سکا تو اسے قتل کر دیں گے۔ امتحان کے وقت ہی آدمی عزت پاتا یا ذلیل ہوتا ہے۔''
 اے محمدی ! تجھے محمد صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ وسلّم کا واسطہ!
سب راہب بولے:'' آپ جو چاہتے ہیں کریں، ہم یہاں مفید باتیں سیکھنے کے لئے ہی حاضر ہوئے ہیں۔'' اب ان کا بڑا سردار کھڑا ہوا اور زور سے آواز دی:'' اے محمدی ! تجھے محمد صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ وسلّم کا واسطہ! جہاں بھی ہے کھڑا ہو جا تا کہ سب تجھے دیکھ لیں۔''
حضرت سیِّدُنا ابو یزید رحمۃ اللہ علیہ اس طرح کھڑے ہوئے کہ آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی زبان پر حمد و ثناء اور ذکر ِ الٰہی عَزَّوَجَلَّ جاری تھا۔'' پادریوں کے سردار نے کہا : ''اے محمدی! میں تجھ سے کچھ سوالات کروں گا اور سُن! اگر تو نے ان کے جوابات وضاحت کے ساتھ دے دئیے تو ہم تیری پیروی کریں گے ورنہ تجھے قتل کر دیں گے۔''
 جو چاہو پوچھ لو:
حضرت سیِّدُنا ابو یزید رحمۃ اللہ علیہ نے ارشاد فرمایا: ''نقلی و عقلی علوم میں سے جو چاہو پوچھو، اللہ عَزَّوَجَلَّ ہماری گفتگو کو ملاحظہ فرما رہا ہے ۔"
پادری کے سوالات
بڑے پادری نے پوچھا:
1.   مجھے اُس ایک کے متعلق بتاؤ جس کا دوسرا نہیں
2.    اُن دو کے متعلق بتاؤ جن کا تیسرا نہیں
3.    ان تین کے متعلق بتاؤ جن کا چوتھا نہیں
4.    ان چار کے متعلق بتاؤ جن کا پانچواں نہیں
5.    ان پانچ کے متعلق بتاؤ جن کا چھٹا نہیں
6.    ان چھ کے متعلق بتاؤ جن کا ساتواں نہیں
7.    ان سات کے متعلق بتاؤ جن کا آٹھواں نہیں
8.    ان آٹھ کے متعلق بتاؤ جن کا نواں نہیں
9.    ان نو کے متعلق بتاؤ جن کا دسواں نہیں
10.          عَشَرَۃٌ کَامِلَۃٌ یعنی مکمل دس دن سے مراد کون سے دن ہیں؟
11.          اُن گیارہ کے متعلق بتاؤ جن کا بارہواں نہیں
12.          اُن بارہ کے متعلق بتاؤ جن کا تیرہواں نہیں
13.          ان تیرہ کے متعلق بتاؤ جن کا چودہواں نہیں
14.          ایسی قوم کے متعلق بتاؤ جنہوں نے جھوٹ بولا پھر بھی جنت میں داخل کر دئیے گئے
15.          اس قوم کے متعلق بتاؤ جنہوں نے سچ بولا مگر آگ میں داخل کر دئیے گئے
16.          تمہارے جسم میں تمہارے نام کا ٹھکانہ کہاں ہے؟
17.         اَلذّٰرِیٰتِ ذَرْوًا
18.         اَلْحٰمِلٰتِ وِقْرًا
19.          اَلْجٰرِیٰتِ یُسْرًا اور
20.          فَالْمُقَسِّمٰتِ اَمْرًا سے کیا مراد ہے؟
21.          کون سی شئے بغیر روح کے سانس لیتی ہے؟
22.          ان چودہ کے متعلق بتاؤ جنہوں نے ربُّ العلمین جَلَّ جَلَالُہٗ سے کلام کیا؟
23.          کون سی قبر صاحب ِ قبر کو لے کر چلی؟
24.          وہ کون سا پانی ہے جو آسمان سے اُترا نہ زمین سے نکلا؟
25.          ان چار کے نام بتاؤ جو باپ کی پشت سے پیدا ہوئے، نہ ماں کے بطن سے؟
26.          زمین پر سب سے پہلا خون کس کا بہایا گیا؟
27.          اس شئے کے متعلق بتاؤ جسے اللہ عَزَّوَجَلَّ نے پیدا کیا اور پھر خود ہی خرید لیا؟
28.          ایسی شئے کے متعلق بتاؤ جس کو اللہ عَزَّوَجَلَّ نے پیدا کیا اور خود ہی ناپسند فرمایا؟
29.          اس چیز کے متعلق بتاؤ جس کو اللہ عَزَّوَجَلَّ نے پیدا کیا اور عظمت بھی بخشی؟
30.          اس چیز کے متعلق بتاؤ جس کو اللہ عَزَّوَجَلَّ نے پیدا کیا اور پھر خود ہی اس کے متعلق سوال کیا؟
31.          سب سے افضل عورتیں کون ہیں؟
32.          سب سے افضل دریا کون سے ہیں؟
33.          افضل ترین پہاڑ کون سا ہے؟
34.          سب سے افضل چوپایہ کون سا ہے ؟
35.          افضل ترین مہینہ کون سا ہے؟
36.          سب سے افضل رات کون سی ہے؟
37.          ''اَلطَّامَّۃُ'' سے کیا مراد ہے؟
38.          وہ کون سا درخت ہے جس کی بارہ شاخیں ہیں، ہر شاخ پر تیس پتے ہیں اور ہر پتے میں پانچ رنگ ہیں، دو سورج کی روشنی میں اور تین سائے میں؟
39.          وہ کون سی چیز ہے جس نے بیت الحرام کا حج کیا اور طواف کیا حالانکہ اس میں روح نہیں اور نہ ہی اس پر حج فرض تھا؟
40.          اللہ عَزَّوَجَلَّ نے کتنے نبی پیدا فرمائے ؟
41.          ان میں سے کتنے مُرسَل اور کتنے غیر مرسل ہیں؟
42.          وہ کون سی چار چیزیں ہیں جن کا رنگ اور ذائقہ مختلف ہے مگر اصل ایک ہے؟
43.          نَقِیْر کیا ہے؟
44.          قِطْمِیْر کیا ہے؟
45.          فَتِیْل کیا ہے؟
46.          اَلسَّبَد کیا ہے ؟
47.          اَللَّبَد کیا ہے؟
48.          اَلطِّمّ کیا ہے؟
49.          اَلرِّمّ کیا ہے ؟
50.          کتا بھونکنے میں کیا کہتا ہے؟
51.          گدھارَینکنے میں کیا کہتا ہے؟
52.          بیل ڈکرانے میں کیا کہتا ہے؟
53.          گھوڑا ہنہنانے میں کیا کہتا ہے؟
54.          اونٹ بِلبِلانے میں کیا کہتا ہے؟
55.          مور اپنی چیخ و پکار میں کیا کہتا ہے؟
56.          تیتر اپنی سیٹی میں کیا کہتا ہے؟
57.          بلبل اپنے نغموں میں کیا کہتا ہے؟
58.          مینڈک اپنی تسبیح میں کیا کہتا ہے؟
59.          ناقوس نصارٰی کا گھنٹہ جسے وہ اپنی عبادت کے وقت بجاتے ہیں اپنی آواز میں کیا کہتا ہے؟
60.          ایسی مخلوق کے متعلق بتاؤ جنہیں اللہ عَزَّوَجَلَّ نے الہام فرمایا وہ جِنّوں میں سے ہے ،نہ انسانوں میں سے اور نہ ہی فرشتوں میں سے؟
61.          جب دن نکلتا ہے تورات کہاں چلی جاتی ہے اور
62.          جب رات چھا جاتی ہے تو دن کہاں چلا جاتا ہے ؟"

با یزید کے جوابات:
حضرت سیِّدُنا ابو یزید بسطامی نے پوچھا :"کیا ان کے علاوہ بھی کوئی سوال ہے ؟" تو سب پادریوں نے کہا: ''نہیں ۔" تو آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے ارشاد فرمایا:'' اگر میں نے ان کے جوابات صحیح طور پر دے دئیے تو کیا تم اللہ عَزَّوَجَلَّ اور اس کے پیارے رسول صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ وسلّم پر ایمان لے آؤ گے؟'' سب نے کہا: "جی ہاں۔" تو آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے بارگاہِ الٰہی عَزَّوَجَلَّ میں عرض کی :''یااللہ عَزَّوَجَلَّ! تو ان کی باتوں پر گواہ ہے۔" پھر فرمایا: ''اب اپنے سوالات کے جوابات سنتے جاؤ:
1.   وہ ایک جس کا دوسرا نہیں تو وہ اللہ واحد قہار ہے
2.    وہ دو جن کا تیسرا نہیں تو وہ دن اور رات ہیں۔ جیسا کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کا فرمانِ عالیشان ہے:'' وَجَعَلْنَا اللَّیْلَ وَالنَّھَارَ اٰیَتَیْنِ ؕ ترجمہ: اور ہم نے رات اور دن کو دو نشانیاں بنایا۔''
3.    وہ تین جن کا چوتھا نہیں تو وہ عرش، کرسی اور قلم ہیں
4.    وہ چار جن کا پانچواں نہیں تو وہ آسمانی کتابیں'' تورات انجیل ،زبور اور قرآنِ پاک'' ہیں
5.    وہ پانچ جن کا چھٹا نہیں تو وہ پانچ نمازیں ہیں جو ہر مسلمان مرد عورت پر فرض ہیں
6.    وہ چھ جن کا ساتواں نہیں تو وہ چھ دن ہیں۔ اللہ عَزَّوَجَلَّ ان کا ذکر قرآنِ پاک میں فرماتا ہے:'' وَ لَقَدْ خَلَقْنَا السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ وَ مَا بَیۡنَہُمَا فِیۡ سِتَّۃِ اَیَّامٍ ؕ ترجمہ: اور بے شک ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان کے درمیان ہے چھ دن میں بنایا۔''
7.    وہ سات جن کا آٹھواں نہیں تو وہ سات آسمان ہیں۔ چنانچہ، اللہ عَزَّوَجَلَّ کا فرمانِ عالیشان ہے:'' سَبْعَ سَمٰوٰتٍ طِبَاقًا ؕ ترجمہ:سات آسمان ایک کے اوپر دوسرا۔''
8.    وہ آٹھ جن کا نواں نہیں تو وہ عرش اٹھانے والے آٹھ فرشتے ہیں۔جیساکہ قرآنِ پاک میں ہے : '' وَ یَحْمِلُ عَرْشَ رَبِّکَ فَوْقَہُمْ یَوْمَئِذٍ ثَمٰنِیَۃٌ ؕ ترجمہ: اور اس دن تمہارے رب کا عرش اپنے اوپر آٹھ فرشتے اٹھائیں گے۔''
9.    وہ نو جن کا دسواں نہیں تو وہ نو افراد کی جماعت تھی جو فساد برپا کرنے والے تھے۔ چنانچہ، فرمانِ باری تعالیٰ ہے: '' وَکَانَ فِی الْمَدِیۡنَۃِ تِسْعَۃُ رَہۡطٍ یُّفْسِدُوۡنَ فِی الْاَرْضِ وَ لَا یُصْلِحُوۡؕ ترجمہ:اور شہر میں نو شخص تھے کہ زمین میں فساد کرتے اور سنوار نہ چاہتے۔''
10.          عَشَرَۃٌ کَامِلَۃٌ یعنی مکمل دس دن سے مراد وہ دس دن ہیں جن میں حجِ تمتُّع کرنے والا ہَدِی کا جانور نہ پانے کی صورت میں روزے رکھتا ہے۔ چنانچہ، رب تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: فَصِیَامُ ثَلٰثَۃِ اَیَّامٍ فِی الْحَجِّ وَسَبْعَۃٍ اِذَا رَجَعْتُمْ ؕ تِلْکَ عَشَرَۃٌ کَامِلَۃٌ ؕ ترجمہ: تو تین روزے حج کے دنوں میں رکھے اور سات جب اپنے گھر پلٹ کر جاؤ یہ پورے دس ہوئے۔
11.          وہ گیارہ جن کا بارہواں نہیں تو وہ حضرت سیِّدُنا یوسف علٰی نبیناوعلیہ الصلٰوۃو السلام کے بھائی ہیں ۔ چنانچہ، اللہ تعالیٰ حضرت سیِّدُنا یوسف علیہ السلام کا قول حکایت کرتے ہوئے ارشاد فرماتا ہے: ''اِنِّیْ رَاَیْتُ اَحَدَ عَشَرَکَوْکَبًا ؕ ترجمہ: میں نے گیارہ تارے دیکھے۔''
12.          وہ بارہ جن کا تیرہواں نہیں تو وہ مہینوں کی تعداد ہے۔ چنانچہ رب تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: ''اِنَّ عِدَّۃَ ا لشُّھُوْرِ عِنْدَ اللہِ اثْنَا عَشَرَ شَھْرًا فِیْ کِتٰبِ اللہِ  ترجمہ: بے شک مہینوں کی گنتی اللہ کے نزدیک بارہ مہینے ہے اللہ کی کتاب میں۔''
13.          وہ تیرہ جن کا چودہواں نہیں تو وہ حضر ت سیِّدُنا یوسف علٰی نبیناوعلیہ الصلٰوۃ والسلام کا خواب ہے۔ جیسا کہ ربّ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: '' وَّالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ رَاَیۡتُہُمْ لِیۡ سٰجِدِیۡنَ ترجمہ: میں نے گیارہ تارے اور سورج اور چاند اِنِّیۡ رَاَیۡتُ اَحَدَ عَشَرَکَوْکَبًا دیکھے انہیں اپنے لئے سجدہ کرتے دیکھا۔
14.          وہ قوم جنہوں نے جھوٹ بولا پھر بھی جنت میں داخل کر دئیے گئے تو وہ حضرت سیِّدُنا یوسف علیہ الصلٰوۃ والسلام کے بھائی ہیں۔ جیسا کہ ربّ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: ''قَالُوۡا یٰۤاَبَانَاۤ اِنَّا ذَہَبْنَا نَسْتَبِقُ وَتَرَکْنَا یُوۡسُفَ عِنۡدَ مَتَاعِنَا فَاَکَلَہُ الذِّئْبُ ۚ ؕ ترجمہ: بولے اے ہمارے باپ! ہم دوڑ کرتے نکل گئے اور یوسف کو اپنے اسباب کے پاس چھوڑا تو اسے بھیڑیا کھا گیا۔" انہوں نے جھوٹ بولا پھر بھی جنت میں داخل کر دئیے گئے۔
15.          وہ قوم جنہوں نے سچ بولا لیکن جہنم میں داخل کر دئیے گئے تو وہ یہود ونصاریٰ ہیں۔ اور وہ ان کا یہ قول ہے: ''وَقَالَتِ الْیَہُوۡدُ لَیۡسَتِ النَّصٰرٰی عَلٰی شَیۡءٍ ۪ وَّ قَالَتِ النَّصٰرٰی لَیۡسَتِ الْیَہُوۡدُ عَلٰی شَیۡءٍ ۙ ؕ ترجمہ: اور یہودی بولے نصرانی کچھ نہیں اور نصرانی بولے یہودی کچھ نہیں۔'' انہوں نے سچ کہا لیکن جہنم میں داخل کر دئیے گئے۔
16.          تمہارے جسم میں تمہارے نام کا ٹھکانہ کان ہیں یعنی جب کوئی نام بولا جاتا ہے تو کان ہی سنتے ہے۔
17.          '' وَ الذّٰرِیٰتِ ذَرْوًا '' یعنی بکھیر کر اڑانے والیاں سے مراد چار ہوائیں ہیں۔
18.          '' اَلْحٰمِلٰتِ وِقْرًا ''سے مراد بادل ہیں۔ جیسا کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ ارشاد فرماتا ہے : '' وَالسَّحَابِ الْمُسَخَّرِ بَیۡنَ السَّمَآءِ وَالۡاَرْضِ ؕ ترجمہ :اور وہ بادل کہ آسمان و زمین کے بیچ میں حکم کا باندھا ہے۔''
19.          اَلْجٰرِیٰتِ یُسْرًا یعنی نرم چلنے والیاں سے مراد دریا میں چلنے والی کشتیاں ہیں
20.          '' فَالْمُقَسِّمٰتِ اَمْرًا ''سے مراد ملائکہ ہیں جو لوگوں کا رزق پندرہ شعبان سے دوسرے سال پندرہ شعبان تک تقسیم کرتے ہیں
21.          جن چودہ نے ربُ العٰلمین عَزَّوَجَلَّ سے کلام کیا تو وہ سات آسمان اور سات زمینیں ہیں چنانچہ ، ربّ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:'' فَقَالَ لَہَا وَ لِلْاَرْضِ ائْتِیَا طَوْعًا اَوْ کَرْہًا ؕ قَالَتَاۤ اَتَیۡنَا طَآئِعِین ۡؕ ترجمہ: تو اس آسمان سے اور زمین سے فرمایا کہ دونوں حاضر ہو خوشی سے چاہے ناخوشی سے ،دونوں نے عرض کی کہ ہم رغبت کے ساتھ حاضر ہوئے۔''
22.          وہ قبر جو صاحبِ قبر کو ساتھ لے کر چلی تو وہ حضرت سیِّدُنا یونس علٰی نبیناوعلیہ الصلٰوۃ والسلام کی مچھلی ہے
23.          جو چیز بلا روح ہے مگر سانس لیتی ہے تو وہ صبح ہے ۔ جیسا کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ ارشاد فرماتا ہے :" وَ الصُّبْحِ اِذَا تَنَفَّسَ ترجمہ: اور صبح کی جب دم لے۔"
24.          وہ پانی جو آسمان سے اترا، نہ زمین سے نکلا تو وہ گھوڑوں کا پسینہ ہے جس کو شیشے کی بوتل میں بھر کر ملکۂ بلقیس نے حضرت سیِّدُنا سلیمان بن داؤدعلیہما الصلٰوۃو السّلام کو بھیجا تھا
25.          وہ چار نفوس جو باپ کی پشت سے پیدا ہوئے، نہ ماں کے بطن سے تو وہ حضرت سیِّدُنا آدم علیہ السلام ، حضرت سیِّدَتُنا حوا رضی اللہ تعالیٰ عنہا، حضرت سیِّدُنا اسماعیل علیہ السلام کا مینڈھا اور حضرت سیِّدُنا صالح علیہ السلام کی اونٹنی ہیں
26.          زمین پر سب سے پہلا خون ہابیل کا بہایا گیا جب قابیل نے اسے قتل کیا
27.          ایسی چیز جس کو اللہ عَزَّوَجَلَّ نے پیدا کیا پھر خرید لیا تو وہ مؤمن کی جان ہے۔ جیسا کہ وہ خود ارشاد فرماتا ہے : '' اِنَّ اللہَ اشْتَرٰی مِنَ الْمُؤْمِنِیۡنَ اَنۡفُسَہُمْ وَ اَمْوَالَہُمۡ بِاَنَّ لَہُمُ الۡجَنَّۃَ ؕ ترجمہ: بے شک اللہ نے مسلمانوں سے ان کے مال اور جان خرید لئے ہیں اس بدلے پر کہ ان کے لئے جنت ہے۔''
28.          ایسی شئے جسے اللہ عَزَّوَجَلَّ نے پیدا کیا اور ناپسند کیا تو وہ گدھے کی آواز ہے۔ جیسا کہ وہ خود ارشاد فرماتا ہے :'' اِنَّ اَنۡکَرَ الْاَصْوَاتِ لَصَوْتُ الْحَمِیۡرِ ؕ ترجمہ: بے شک سب آوازوں میں بری آواز آواز گدھے کی۔''
29.          ایسی چیز جسے اللہ عَزَّوَجَلَّ نے پیدا کیا اور اسے بڑا کہا تو وہ عورتوں کا مکر ہے۔ چنانچہ، ارشاد فرمایا :'' اِنَّ کَیۡدَکُنَّ عَظِیۡمٌ ؕ ترجمہ:بے شک تمہارا چرتّر فریب بڑا ہے۔''
30.          وہ چیز جسے اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمایا پھر اس کے متعلق سوال کیا تو وہ حضرت سیِّدُنا موسیٰ کلیم اللہ علیہ الصلٰوۃ والسلام کا عصا ہے۔ جیسا کہ قرآنِ پاک فرماتا ہے: '' وَمَا تِلْکَ بِیَمِیۡنِکَ یٰمُوۡسٰی ﴾قَالَ ہِیَ عَصَایَ ۚ اَتَوَکَّؤُا عَلَیۡہَا وَ اَہُشُّ بِہَا عَلٰی غَنَمِیۡ وَلِیَ فِیۡہَا مَاٰرِبُ اُخْرٰی ؕ ترجمہ:اور یہ تیرے داہنے ہاتھ میں کیا ہے اے موسیٰ! عرض کی یہ میرا عصا ہے، میں اس پر تکیہ لگاتا ہوں اور اس سے اپنی بکریوں پر پتے جھاڑتا ہوں۔''
31.          سب سے افضل عورتیں اُمُّ البشر حضر ت سیِّدَتُنا حواء رضی اللہ تعالیٰ عنہا ،حضرت سیِّدَتُنا خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہا، حضرت سیِّدَتُناعائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ، حضرت سیِّدَتُنا آسیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اور حضرت سیِّدَتُنا مریم بنت عمران رضی اللہ تعالیٰ عنہما ہیں
32.          سب سے افضل دریا سیحون ،جیحون ،دجلہ ، فرات اور مصر کا دریائے نیل ہیں
33.          سب سے افضل پہاڑ طور ہے
34.          سب سے افضل چوپایہ گھوڑا ہے
35.          سب سے افضل مہینہ ماہِ رمضان المبارک ہے۔ جیساکہ اللہ عَزَّوَجَلَّ ارشاد فرماتا ہے :'' شَہۡرُ رَمَضَانَ الَّذِیۡۤ اُنۡزِلَ فِیۡہِ الْقُرْاٰنُ ترجمہ: رمضان کا مہینہ جس میں قرآ ن اُترا۔''
36.          سب سے افضل رات شب قَدْر ہے۔ چنانچہ، اللہ عَزَّوَجَلَّ ارشاد فرماتا ہے: '' لَیۡلَۃُ الْقَدْرِ ۬ۙ خَیۡرٌ مِّنْ اَلْفِ شَہۡرٍ ؕ ؕ ترجمہ: شب ِ قدر ہزار مہینوں سے بہتر۔''
37.          ''اَلطَّامَّۃ'' سے مراد قیامت ہے
38.          وہ درخت جس کی بارہ شاخیں ہیں، ہر شاخ میں تیس پتے، ہر پتے میں پانچ رنگ، دو سورج کی روشنی میں اور تین سائے میں ، تو و ہ درخت سال ہے ، بارہ مہینے اس کی بارہ شاخیں ہیں، تیس پتے تیس دن ہیں اور پانچ رنگ پانچ نمازیں ہیں، تین سائے میں یعنی مغرب، عشاء اور فجر ،دو روشنی میں یعنی ظہر اور عصر
39.          وہ ایسی چیز جس میں روح نہیں اور نہ ہی اس پر حج واجب تھا پھر بھی اس نے کعبۂ مبارکہ کا طواف کیا تو وہ حضرت سیِّدُنا نوح نجی اللہ علیہ الصلٰوۃ والسلام کی کشتی ہے
40.          اللہ تعالیٰ نے کم وبیش ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء پیدا فرمائے
41.          ان میں سے تین سو تیرہ رسول ہیں
42.          چار اشیاء جن کا ذائقہ اور رنگ مختلف ہے مگر اصل ایک ہے تو وہ آنکھ ،ناک، منہ اور کان ہے۔ آنکھ کا پانی نمکین، منہ کا پانی میٹھا، ناک کا پانی ترش اور کان کا پانی کڑوا ہوتا ہے
43.          نَقِیْر ایک جھلی ہے جو گٹھلی کے اوپر ہوتی ہے
44.          قِطْمِیْر انڈے کے چِھلکے کو کہتے ہیں
45.          فَتِیْل سے مراد گٹھلی کے اندر کاگُودا ہے
46.          اَلسَّبَد اور
47.          اَللَّبَد بھیڑ اور بکری کے بالوں کو کہتے ہیں۔
48.          اَلطِّمّ اور اَلرِّمّ ہمارے باپ حضرت سیِّدُنا آدم صفی اللہ علٰی نبیناوعلیہ الصلٰوۃ و السلام سے پہلے کی جنات قومیں ہیں
49.          گدھا جب شیطا ن کو دیکھتا ہے تو کہتا ہے: ''اللہ عَزَّوَجَلَّ ناجائز ٹیکس لینے والے پر لعنت فرمائے۔''
50.          کتا اپنے بھونکنے میں کہتا ہے،'' وَیْلٌ لِاَھْلِ النَّارِ مِنْ غَضَبِ الجَبَّارِ یعنی دوزخیوں کے لئے ہلاکت ہے کہ اللہ تعالیٰ کے غضب میں ہیں۔''
51.          بیل اپنے ڈکرانے میں کہتا ہے : ''سُبْحٰنَ اللہِ وَبِحَمْدِہٖ۔''
52.          گھوڑا اپنے ہنہنانے میں کہتا ہے: ''پاک ہے میری حفاظت فرمانے والا جب جنگجو لڑتے ہیں اور مردانِ کار لڑا ئی میں مصروف ہوتے ہیں۔''
53.          اونٹ اپنے بلبلانے میں کہتا ہے: '' حَسْبِیَ اللہُ وَکَفٰی بِہٖ وَکِیْلًا یعنی میرے لئے اللہ عَزَّوَجَلَّ ہی کافی اوروہی میراکارساز ہے۔''
54.          مور اپنی چیخ وپکار میں کہتا ہے: '' اَلرَّحْمٰنُ عَلَی الْعَرْشِ اسْتَوٰی ترجمہ: وہ بڑی مہروالا اس نے عرش پر استواء فرمایا جیسا اس کی شان کے لائق ہے۔''
55.          تیتر اپنی سیٹی میں کہتا ہے، '' بِالشُّکْرِ تَدُوْمُ النِّعَمُ یعنی اللہ عَزَّوَجَلَّ کا شکر ادا کرنے سے نعمتیں ہمیشہ رہتی ہیں۔''
56.          بلبل اپنے نغموں میں یوں گویا ہوتا ہے:'' فَسُبْحٰنَ اللہِ حِیۡنَ تُمْسُوۡنَ وَ حِیۡنَ تُصْبِحُوۡنَ ؕ ترجمہ: تو اللہ کی پاکی بولو جب شام کرواور جب صبح ہو۔''
57.          مینڈک اپنی تسبیح میں کہتاہے: '' سُبْحَانَ الْمَعْبُوْدِ فِی الْبَرَارِیْ وَالْقِفَارِ سُبْحَانَ الْمَلِکِ الْجَبَّارِ یعنی پاک ہے جنگلوں اور چٹیل میدانوں میں عظیم معبود، پاک ہے خدائے جبّار۔''
58.          نا قوس اپنی آواز میں کہتا ہے: "اللہ عَزَّوَجَلَّ پاک ہے، وہ حق ہے، اے ابن آدم! اس دنیا کے مشرق و مغرب میں دیکھ! کسی کو ہمیشہ باقی رہنے والا نہ پائے گا۔"
59.          ایسی مخلوق جسے اللہ عَزَّوَجَلَّ نے الہام فرمایا، وہ جنوں میں سے ہے، نہ انسانوں میں سے اورنہ ہی ملائکہ میں سے تو وہ شہد کی مکھی ہے۔چنانچہ، اللہ عَزَّوَجَلَّ ارشاد فرماتا ہے: '' وَ اَوْحٰی رَبُّکَ اِلَی النَّحْلِ اَنِ اتَّخِذِیۡ مِنَ الْجِبَالِ بُیُوۡتًا وَّمِنَ الشَّجَرِ وَمِمَّا یَعْرِشُوۡن ترجمہ: اور تمہارے رب نے شہد کی مکھی کو اِلہام کیا کہ پہاڑوں میں گھر بنااوردرختوں اور چھتوں میں۔''
60.          جب دن آتا ہے تو رات کہاں جاتی ہے؟ اور
61.          جب رات چھا جاتی ہے تودن کہاں چلا جاتا ہے ؟ یہ تو اللہ عَزَّوَجَلَّ کے پوشیدہ علم میں ہے، کسی نبی یا مقرّب فرشتے پر بھی ظاہر نہیں۔
ایک سوال با یزید کا:
مذکورہ تمام جوابات دینے کے بعد حضرت سیِّدُنا ابو یزید بسطامی نے پوچھا: ''کیا تمہارا کوئی سوال باقی ہے؟'' انہوں نے کہا : ''نہیں۔'' تو آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے بڑے پادری سے فرمایا بتاؤ'' آسمانوں اور جنت کی چابی کیا ہے؟''
ان کابڑا پادری خاموش رہا تو سب نے اسے کہا: 'آپ نے اتنے سوال پوچھے اور انہوں نے سب کے جواب دئيے ،اب انہوں نے ایک ہی سوال کیا اور آپ جواب دینے سے عاجز آگئے۔'' پادری نے کہا: 'میں عاجز نہیں آیا لیکن مجھے ڈر ہے کہ میں جواب دوں گا تو تم تسلیم نہیں کرو گے۔''
انہوں نے کہا: 'کیوں نہیں، ہم مانیں گے، کیونکہ آپ ہمارے بزرگ ہیں۔ آپ جو بھی فرمائیں گے ہم سرِ تسلیم خم کریں گے۔'' تو بڑے پادری نے کہا: 'آسمانوں اور جنت کی چابی کلمۂ طیبہ ''لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِ'' ہے۔'' جب دیگر پادریوں اور راہبوں نے سنا تو وہ سب کے سب مسلمان ہو گئے۔ انہوں نے گرجا گھر توڑ کر اسے مسجد میں تبدیل کر دیا اور اپنے اپنے زنار بھی تو ڑ دئیے۔
حضرت سیِّدُنا ابویزید بسطامی قُدِّسَ سِرُّہ، النُّوْرَانِی کو غیب سے آواز آئی :''اے ابو یزید !تو نے ہمارے لئے ایک زنّار باندھا توہم نے تیری خاطر پانچ سو زنار توڑ دئیے۔''

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

حدائق بخشش کی مکمل شاعرانہ تقطیع

اردو شاعری کی بیس بحریں

Advantages of Using Urdu Phonetic Keyboard