اشاعتیں

سورت وَالضُّحَىٰ کا ایک مختصر اور جامع تعارف

تصویر
محبوب کی سورت: گیارہ آیات، چالیس کلمات (الفاظ)، ایک سو چوالیس حرکات، ایک سو چھیاسٹھ حروف اور تیرہ ہزار دو سو چورانوے اعداد رکھنے والی قرآن پاک میں ترانوے نمبر کی سورت  وَالضُّحَىٰ  جسے آپ پڑھنا چاہیں تو اس کی ایک تسبیح آدھے گھنٹے میں پوری کرسکتے ہیں۔ یعنی گیارہ حروف (یا تقریبا تین کلمات) فی سیکنڈ جو کہ ایک عام قاری کی اوسط رفتار ہے۔

حضرت عائشہ کا اسم اعظم

تصویر
حضرت عائشہ کی فقاہت اور سمجھداری : سنن ابن ماجه کی حدیث پاک ہے کہ سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ اے عائشہ! کیا تم جانتی ہو کہ اللہ نے مجھے اپنے اس اسم کی ہدایت فرمائی ہے کہ جب اسے اس نام سے پکارا جائے تو وہ دعاؤں کو قبول فرماتا ہے؟

امام ابو حنیفہ کا انتخاب

تصویر
امام ابو حنیفہ کا پانچ لاکھ میں سے پانچ احادیث کا انتخاب مَخْدوم شیخ احمد کمشخانوی قدس سرہٗ نے جامع الاصول کے مُتِمَّات میں  ذکر فرمایا ہے کہ حضرت امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ  نے اپنے فرزند جناب حماد   کو نصیحت فرماتے ہوئے یہ تحریر فرمایا کہ اے نورِ نظر ! میں  نے پانچ لاکھ حدیثوں میں  سے چن کر ایسی پانچ حدیثوں کو منتخب کیا ہے کہ اگر تم نے ان کو یادکرکے ان پر پورے اعتماد کے ساتھ عمل کیا تو تم دونوں جہان کی سعادتوں سے سرفراز ہوجاؤگے اور وہ پانچ حدیثیں  یہ ہیں   : 1.                     اول: حدیث اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ یعنی تمام اعمال کے ثواب کا دارومدار نیتوں پر ہے۔ 2.                     دوم: آدمی کے اسلام کی خوبی میں  سے یہ ہے کہ وہ تمام  لایعنی اور بیکار چیزوں کو چھوڑ دے۔ 3.                     سِوُم: تم میں  سے کوئی شخص اس وقت تک مؤمنِ کامل نہیں ہوتا جب تک کہ وہ اپنے بھائی (مومن) کے لئے اسی چیز کو پسند نہ کرے جس کو وہ اپنے لئے پسند کرتا ہے۔ 4.                     چہارم: حلال ظاہر ہے اور حرام ظاہر ہے اور ان دونوں کے درمیان ک

سادات کرام، زیدی سادات اور سید مع الاضافت

سادات کرام : أ‌.                میری معراج کہ میں تیرے قدم تک پہنچا (زیدی سادات) : سادات کرام میں سے بہت سے وہ بھی ہیں کہ وہ اپنے نام کے ساتھ واضح تشریحی نسبت تو کیا، سید لکھنا بھی گوارا نہیں کرتے کہ لوگ تعظیم میں مبالغہ کریں گے۔ لیکن جو لوگ اس کے اظہار میں کوئی قباحت نہیں سمجھتے، وہ سادات کرام اپنے پاک اجداد (اماموں) سے اپنی نسبت کو ظاہر کرنے کیلئے ان کے نام کے آخری کلمے کے بعد یائے نسبت لگاتے ہیں۔ جیسے امام علی رضا سے جن کا نسب جڑتا ہے وہ ان کے نام کے آخری کلمے رضا کے بعد یائے نسبت لگاتے ہیں اور ان سے اپنی نسبت ظاہر کرنے کیلئے رضوی کے لفظ کا اضافہ اپنے نام کے ساتھ کرتے ہیں۔ سوائے امام زین العابدین کی اولاد کے کہ وہ اپنے نام کے ساتھ زیدی کا لفظ بھی لگاتے ہیں اور عابدی کا لفظ بھی۔

عین ٹینگل منٹ ۔۔۔۔۔ تصور شیخ کی معراج

تصویر
أ‌.                کوانٹم ان ٹینگل   منٹ : ۔ ایٹمی پارٹکلز یعنی پروٹان اور نیوٹران کے اندر کا علم کوانٹم تھیوری کہلاتا ہے۔ اور آپس میں لپٹ جانے کو ان ٹینگل منٹ کہا جاتا ہے۔ جیسے تاروں یا دھاگوں کا گچھا الجھ کر ایک دوسرے میں ضم ہو اور تار ایک دوسرے سے لپٹ کر ایک دوسرے میں اس طرح گھس جائیں کہ ان کی علیحدگی شدید مشکل ہوجائے۔ اسے ان ٹینگل منٹ کہتے ہیں۔ یہ لفظ ٹینگل سے نکلا ہے۔

کتب احادیث میں حدیث کشمیر

حدیث پاک کے دیگر حوالے: کتب احادیث میں اس حدیث پاک کے 27 حوالے مجھے ملے ہیں۔ جن میں سے چند اہم حوالے درج ذیل ہیں؛ چونکہ عام قاری عربی سے اتنی واقفیت نہیں رکھتا اس لئے یہ الگ سے   پیش کی جا رہی ہیں تاکہ بوقت ضرورت حوالے کیلئے ان احادیث کا متن آپ کے پاس دستیاب ہو۔ آپ کی آسانی کیلئے سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک الفاظ کو  نمایاں کیا جا رہا ہے۔ آپ اسی پوسٹ کے ٹائٹل پر کلک کرکے غزوۂ کشمیر والی پوسٹ ملاحظہ کرسکتے ہیں۔ یاد رہے کہ یہ تعداد صرف کتب احادیث میں تلاش کی دی گئی ہے، باقی کتابوں (مثلاً تفاسیر و تشریحات) میں تلاش کی تعداد نہیں دی گئی ہے۔  

غزوۂ کشمیر، غزوۂ ہند اور غزوۂ سندھ۔۔۔ ایک تجزیاتی تحریر

تصویر
غزوۂ کشمیر : غزوۂ ہند کے بارے میں تو آپ نے سنا ہی ہوگا۔ آج ہم غزوۂ کشمیر کی بات کریں گے۔ ایک ممکنہ غزوہ کشمیر بھی ہے۔ کتب احادیث میں اس کا تذکرہ غزوۂ ہند سے بھی زیادہ موجود ہے۔ مشکاۃ شریف کی کتاب الفتن کے باب الملاحم میں یہ حدیث شریف موجود ہے۔ اور نہ صرف مشکاۃ شریف، بلکہ اکثر کتب حدیث میں یہ موجود ہے۔ تعداد کے اعتبار سے اس حدیث شریف کے حوالے غزوۂ ہند سے زیادہ ملے ہیں۔ مشكاة المصابيح : 5428 - وَعَن ذِي مِخبَرٍ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " سَتُصَالِحُونَ الرُّومَ صُلْحًا آمِنًا فَتَغْزُونَ أَنْتُمْ وَهُمْ عَدُوًّا مِنْ وَرَائِكُمْ فَتُنْصَرُونَ وَتَغْنَمُونَ وَتَسْلَمُونَ ثُمَّ تَرْجِعُونَ حَتَّى تَنْزِلُوا بِمَرْجٍ ذِي تُلُولٍ فَيَرْفَعُ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ النَّصْرَانِيَّةِ الصَّلِيبَ فَيَقُولُ: غَلَبَ الصَّلِيبُ فَيَغْضَبُ رَجُلٌ مِنَ الْمُسْلِمِينَ فَيَدُقُّهُ فَعِنْدَ ذَلِكَ تَغْدِرُ الرُّومُ وَتَجْمَعُ لِلْمَلْحَمَةِ " وَزَادَ بَعْضُهُمْ: «فَيَثُورُ الْمُسْلِمُونَ إِلَى أَسْلِحَتِهِمْ فَ