پیش لفظ کون سا ایسا مسلمان ہوگا جو جنت میں حوروں سے نکاح کا منکر ہو۔ بلکہ اللہ پاک نے قرآن پاک میں خود بارہا حوروں کا تذکرہ فرمایا ہے اور ان کی طرف رغبت دلائی ہے اور پاکیزہ بیویوں سے نکاح کو جنت کی اعلیٰ ترین نعمتوں میں سے ایک نعمت عظمی قرار دیا ہے۔ ایک مسلمان گھرانے میں رہنے والے فرد کے کانوں میں اپنے انتہائی بچپن سے ہی حوروں کا لفظ پڑتا ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس تصور سے آگاہی بڑھتی چلی جاتی ہے۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ ہمارے بزرگوں نے ہمیشہ اخلاص کا درس دیا اور اعمال کو خالص اللہ کی رضا کیلئے انجام دینے کا حکم دیا۔ اسی لئے کبھی زندگی میں کسی حور کی آرزو پیدا نہ ہوئی۔ نہ ہی دولت یا عورتوں کی جانب کبھی ایسی رغبت ہوئی جو اعمال کے مقصد کو ہی تبدیل کر کے رکھ دے۔ "اللہ کا ذکر، اللہ کیلئے " ایک مسلمان کا وطیرہ ہوتا ہے، میرا بھی یہی ہے۔ بھلا حوروں کیلئے بھی کوئی عمل کرتا ہے؟ کوئی پاگل ہی ہوگا جو کرے گا۔لیکن چند باتیں ایسی ہوئیں جنہوں نے مجھے یہ رسالہ لکھنے پر آمادہ کیا۔