اشاعتیں

Qaaf References

جبل قَاف کوہ قاف کے مختلف حوالہ جات: غاية الأماني في الرد على النبهاني : وقد ذكر الإمام السيوطي في (الإتقان) أن القرآن في اللوح المحفوظ كل حرف منه بمنزلة جبل قاف، وكل آية تحتها من التفاسير ما لا يعلمه إلا الله تعالى. انتهى. فمتى أعطاه العلماء حقه حتى يقال أنهم قد فرغوا منه؟ فهل هذا إلا قول من قد بلغ من الجهل بدينه إلى الغاية؟ الأساس في السنة وفقهها - العقائد الإسلامية قال العلامة جمال الدين القاسمي رحمه الله تعالى في تفسيره "محاسن التأويل" عند ذكرهم في سورة الكهف  "قال بعض المحققين: كان يوجد من وراء جبل من جبال القوقاز المعروف عند العرب بجبل قاف في إقليم داغستان: قبيلتان، تسمى إحداهما: (آقوق)، والثانية (ماقوق)، فعربها العرب باسم (يأجوج) و (مأجوج)، وهما معروفان عند كثير من الأمم، وورد ذكرهما في كتب أهل الكتاب، ومنهما تناسل كثير من أمم الشمال والشرق في روسيا وآسيا". صفات رب العالمين لابن المحب الصامت وأخرج أبو الشيخ في العظمة (981) من طريق صَالِحِ بْنِ حَيَّانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، قَالَ: "ق" جَبَلٌ مُحِيطٌ

Koh-e-Qaaf

تصویر
ذکر کوہ قاف کا پہاڑ جبل قاف کے ریشے زلزلے کیوں آتے ہیں؟ اصلی باعث آدمیوں کے گناہ ہیں ، اور پیدا يوں ہوتا ہے کہ ایک پہاڑ تمام زمین کو محیط ہے اور اس کے ریشے زمین کے اندر اندر سب جگہ پھیلے ہوئے ہیں جیسے بڑے درخت کی جڑیں دور تک اندر اندر پھیلتی ہیں، جس زمین پر معاذ اللہ زلزلہ کا حکم ہوتا ہے وہ پہاڑ اپنے اس جگہ کے ریشے کو جنبش دیتا ہے  زمیں ہلنے لگتی ہے۔ المستدرك على الصحيحين للحاكم: عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: " إِنَّ أَوَّلَ شَيْءٍ خَلْقَهُ اللَّهُ الْقَلَمُ، فَقَالَ لَهُ: اكْتُبْ، فَقَالَ: وَمَا أَكْتُبُ؟ فَقَالَ: الْقَدَرُ، فَجَرَى مِنْ ذَلِكَ الْيَوْمِ بِمَا هُوَ كَائِنٌ إِلَى أَنْ تَقُومَ السَّاعَةُ، قَالَ: وَكَانَ عَرْشُهُ عَلَى الْمَاءِ فَارْتَفَعَ بُخَارُ الْمَاءِ فَفُتِقَتْ مِنْهُ السَّمَاوَاتُ، ثُمَّ خَلَقَ النُّونَ فَبُسِطَتِ الْأَرْضُ عَلَيْهِ، وَالْأَرْضُ عَلَى ظَهْرِ النُّونِ فَاضْطَرَبَ النُّونُ فَمَادَتِ الْأَرْضُ، فَأُثْبِتَتْ بِالْجِبَالِ، فَإِنَّ الْجِبَالَ تَفْخَرُ عَلَى الْأَرْضِ « هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ عَ

Respecting The Sheikh

تصویر
الشيخ في قومه كالنبي في أمته لفظ شیخ قرآن پاک میں لفظ شیخ : تیرہویں سیپارے میں اللہ پاک ارشاد فرماتے ہیں : قَالُوا يَٰأَيُّهَا الْعَزِيزُ إِنَّ لَهُ أَبًا شَيْخًا كَبِيرًا فَخُذْ أَحَدَنَا مَكَانَهُ إِنَّا نَرَىٰكَ مِنَ الْمُحْسِنِينَ وہ بولے: اے عزیزِ مصر! اس کے والد بڑے معمر بزرگ ہیں، آپ اس کی جگہ ہم میں سے کسی کو پکڑ لیں، بیشک ہم آپ کو احسان کرنے والوں میں پاتے ہیں۔

Noori Commitment

تصویر
نوری عہد نامہ سبع موبقات یعنی ہلاک کر دینے والے گناہ: حدیث پاک میں ہے کہ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: « اجْتَنِبُوا السَّبْعَ المُوبِقَاتِ » ، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا هُنَّ؟ قَالَ: الشِّرْكُ بِاللَّهِ، وَالسِّحْرُ، وَالشُّحُّ (سنن النسائي میں جادو کی جگہ شدید بخل آیا ہے۔)، وَقَتْلُ النَّفْسِ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالحَقِّ، وَأَكْلُ الرِّبَا، وَأَكْلُ مَالِ اليَتِيمِ، وَالتَّوَلِّي (وَالْفِرَارُ ) يَوْمَ الزَّحْفِ، وَقَذْفُ المُحْصَنَاتِ المُؤْمِنَاتِ الغَافِلاَتِ رسول اکرم صلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: سات ہلاک کرنے والے گناہوں سے بچو۔ صحابۂ کرام نے عرض کی: یا رسول اللہ! وہ کون سے گناہ ہیں؟ ارشاد فرمایا:( ۱) شرک کرنا( ۲) جادو کرنا ( ۳) ( ناحق)کسی جان کو قتل کرنا( ۴) یتیم کا مال(ظلماً)کھانا( ۵) سود کھانا( ۶) میدان جہاد سے بھاگ جانا( ۷) پاک دامن عورت کو زِنا کی تہمت لگانا۔

Holy Bible Says

تصویر
اور خداوند فرماتا ہے یسعیاہ باب 3 نمبر 16 تا 24 صِیّون کی بیٹیاں:   اور خداوند فرماتا ہے چونکہ صِیّون کی بیٹیاں متکبر ہیں اور گردن کشی اور شوخ چشمی سے خراماں ہوتی ہیں اور اپنے پاؤں سے ناز رفتاری کرتی اور گھنگرو بجاتی جاتی ہیں۔  اِس لئے خداوند صِیّون کی بیٹیوں کے سر گنجے اور یہُوداہ اُن کے بدن بے پردہ کر دے گا۔   اُس دن خداوند اُن کے خلخال کی زیبائش اور جالیاں اور چاند لے لے گا۔  اور آویزے اور پہنچیاں اور نقاب۔  اور تاج اور پازیب اور پٹکے اور عطردان اور تعویذ۔  اور نفیس پوشاکیں اور اوڑھنِیاں اور دوپٹے اور کِیسے۔  اور آرسیاں اور باریک کتانی لباس اور دستاریں اور بُرقعے بھی۔   اور یوں ہو گا کہ خوشبو کے عوض سڑاہٹ ہو گی اور پٹکے کے بدلے رسّی اور گندھے ہوئے بالوں کی جگہ چندلا پن اور نفیس لباس کے عوض ٹاٹ اور حسن کے بدلے داغ۔

Respecting the Sheikh

تصویر
احترام مرشد مرشِدکا ظاہری احترام  ظاہری احترام یہ ہے کہ شیخ سے کبھی بحث و مباحثہ نہ کرے۔ اگرچہ تیرا علمِ ناقص یہ بتائے کہ شیخ سے غلطی ہو رہی ہے ( تَو اسے اپنے فہم کی غلطی سمجھ) مگر شیخ کی بات پر اعتراض نہ کرے ۔ شیخ کے سامنے کچھ بچھا کر نہ بیٹھے۔ ( کہ نمایاں نظر آئے بلکہ عجز و انکساری کا پیکر بنا رہے ) ہاں فرض نمازوں کے وقت اپنی جائے نماز بچھا سکتا ہے۔ اور نماز سے فارغ ہوتے ہی اپنا مُصلَّیٰ فوراً لپٹ دے ۔اور شیخ کی موجودگی میں کثرتِ نوافل سے گریز کرے ۔( بلکہ مرشِد کی صحبت کو اپنے لیے بہت بڑی سعادت مندی تصوّر کرے ) شیخ کے ہر حکم پر اپنی وسعت و طاقت کے مطابق عمل کرے ۔

Indistinct Groups (Last Part)

وہ مبہمات جن میں سے بعض کے ناموں کو پہچانا جاتا ہے اور بعض کو نہیں۔  گروہ جن میں سے چند ایک یا کسی ایک  کا نام معلوم ہے: افراد کے علاوہ انسانی گروہوں کو بھی مبہم لفظ سے ذکر کیا گیا ہے۔ ان میں سے یہ 77 گروہ علامہ نے الاتقان میں درج فرمائے ہیں۔ مبہم افراد اور گروہوں کی کل تعداد 231 کے قریب بنتی ہے۔ گروہوں کے بارے میں ذیل میں بیان کیا گیا ہے۔