اشاعتیں

نومبر, 2019 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

Dropdown Poll

How did you find Noori Blog? Great Lovely Interesting Boring Useless Just a common Blog Helpful Very Informative Very Time taking  

Wix.com, A Great Service

تصویر
وکس ڈاٹ کام۔ ایک مفید سروس میں نے وکس ڈاٹ کام پر اکاؤنٹ بنایا تو اس میں کئی چیزوں نے میری توجہ اپنی طرف مبذول کی۔ HOME | mysite     

❤ Takseer Secrets Disclosed ❤

تصویر
تکسیرِ مُحبّت تکسیر، عاملین کا ایک سربستہ راز ہے جس سے عامل تو عامل، عامل گر حضرات بھی اکثر ناواقف ہوتے ہیں۔ ذیل میں پہلے تکسیری نقوش کے ذریعے اور پھر پوری تفصیل کے ساتھ تکسیر کے عمل کو مکمل سمجھایا گیا ہے۔  لیکن خبردار! جو اسے ناجائز کام کیلئے اختیار کرے گا وہ اس کی سریع رجعت کے بھیانک اثرات سے خود متاثر ہوگا۔

40 Root Words, 40% of the Holy Quran

تصویر
٭             40 فیصد قُرآنِ پاک صرف 40 جذور میں قرآنِ پاک میں جذور (روٹ ورڈز) کی کل تعداد تو 78389 ہے لیکن جذورِ مفردہ (بنا تکرار) کے جذور کی تعداد صرف 1825 ہے۔ ان ۱۸۲۵ میں سے بار بار آنے والے ۴۰ جذور وہ ہیں جن کے مشتقات اتنی کثیر تعداد میں وارد ہوئے ہیں کہ قرآنِ مجید کا ۴۰ فیصد بن جاتا ہے۔ اگر ان روٹ الفاظ اور ان کے مشتقات کو دھیان سے سیکھ لیں تو آپ قرآن پاک کا ۴۰ فیصد حصّہ سیکھ سکتے ہیں۔ ان ۴۰ روٹ الفاظ کی فہرست یہاں دی جا رہی ہے۔  یہ تمام وہ روٹ ہیں جن کے کم سے کم ۳۶۰ مشتقات وارد ہوئے ہیں۔ ان سے بننے والے 37332 مشتقات قرآن پاک میں آئے ہیں۔

The Dot

تصویر
الْعِلْمُ نُقْطَۃٌ &      نقطہ کیا ہے؟  جو شئے طول، عرض، عمق کو قبول کرے وہ جسم مطلق ہے جیسے: کتاب اور جو صرف لمبائی اور چوڑائی کو قبول کرے وہ سطح ہے جیسے: کتاب کے صفحے کی ایک جانب اور جو فقط لمبائی کو قبول کرے وہ خط ہے جیسے: صفحہ کی ایک عمودی یا افقی طرف اور جو لمبائی، چوڑائی، گہرائی کو قبول نہ کرے وہ نقطہ ہے جیسے: صفحے کا انتہائی آخری کونہ۔ نقطے کی جمع کئی طریقے سے آتی ہے جیسے نُقُطات (ق کے پیش کے ساتھ)، نُقْطات (ق کے سُکون کے ساتھ)، نِقَاط (ن کے زیر کے ساتھ)اور نُقَط وغیرہ

اے نور! محمد ﷺ بن جا

تصویر
&      ذکرِ میلادِ مصطفیٰ   (ﷺ)     حضرت سیِّدُناکعبُ الاحبار رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے:  ''جب اللہ ﷻ نے موجودات کو پیدا فرمانے کا ارادہ کیا اور زمین کو بچھایا اور آسمان کو بلند فرمایا تو اپنے فیض ذات سے مُٹھی بھر لے کر اس سے ارشاد فرمایا: ''اے نور! محمدبن جا۔'' اُس نور نے ایک نوری ستون کی صورت اختیار کرلی اور اس قدر روشن ہوا کہ عظمت کے پردے تک جاپہنچا اور ربّ ِ کائنات ﷻ کو سجدہ کیا اور کہا: ''اَلْحَمْدُ لِلّٰہ ﷻ ! یعنی سب خوبیاں اللہ ﷻ کے لئے ہیں ۔'' تو اللہ ﷻ نے ارشاد فرمایا: ''میں نے تجھے اسی لئے پیدا فرمایا اور تیرا نام محمد ﷺ  رکھا ہے، تجھی سے اپنی مخلوق کی ابتدا کروں گا اور تجھی پر اپنی رسالت کا سلسلہ ختم کروں گا۔'' ''میں نے تجھے اسی لئے پیدا فرمایا اور تیرا نام محمد ( صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم)رکھا ہے، تجھی سے اپنی مخلوق کی ابتدا کروں گا اور تجھی پر اپنی رسالت کا سلسلہ ختم کروں گا۔''           2. پھر اللہ ﷻ نے اس نور کے چار حصے کرکے ایک

آسمانی کتابوں میں ذکرِ آمدِ مصطفیٰ ﷺ

تصویر
ذکرِ جمیل &      تورات و انجیل   حضور نبی کریم ﷺ کا ذکر جمیل تمام کتب سماویہ میں مذکور ہے۔ اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ کا ذکر مبارک اپنی ہر وحی اور اپنی ہر کتاب میں بیان فرمایا۔ چوں کہ اللہ تعالیٰ نے عالم میثاق میں انبیاء کرام علیہم السلام کی ارواح طیبات سے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت و رسالت پر ایمان لانے اور آپ ﷺ کی مدد کرنے کا وعدہ لیا تھا، اس نے نہیں چاہا کہ یہ وعدہ صرف رازِ باطنی رہ جائے، بلکہ آنے والی نسل انسانی اس عظیم الشان نبی کی عظمت سے باخبر ہو۔ اسی لئے کتبِ سابقہ میں اللہ تعالیٰ نے حضور ﷺ کا ذکر کیا اور قرآن پاک میں رہنمائی فرمائی کہ ''(یہ وہ لوگ ہیں) جو اس رسول ( ﷺ ) کی پیروی کرتے ہیں، جو امی (لقب) نبی ہیں، جن (کے اوصاف و کمالات) کو وہ لوگ اپنے پاس تورات اور انجیل میں لکھا ہوا پاتے ہیں''۔ (سورۃ الاعراف۔ ۱۵۷)

Numerology

تصویر
علمُ الاعداد 1. حروفِ تہجی (حروفِ ہجّا) اور حروفِ ابجد: سادہ حروف کے لکھنے کی ترتیب (ا، ب، ت، ث وغیرہ) کو حروفِ تہجی یا حروفِ ہجا کہا جاتا ہے۔ جب انہی سادہ حروف کیلئے ایک عدد مختص کر دیا جائے تو حروف تو وہی رہتے ہیں لیکن ان کے لکھنے کی ترتیب بدل جاتی ہے۔ حروف کی اس ترتیب کو حروفِ ابجد (ا، ب، ج، د وغیرہ) کہا جاتا ہے۔ 2.   مکتوبی و ملفوظی اعداد: ابجد میں حروف کے اعداد نکالتے وقت حروف کے تلفّظ کو نہیں، تحریر کو دیکھا جاتا ہے۔ جیسے اسمِ ﷴ ﷺ کی زبان سے ادائیگی کے وقت تین میم (محم مد) کا تلفظ کیا جاتا ہے، لیکن لکھنے میں چونکہ صرف دو میم آتے ہیں اس لئے اس کے اعداد ۹۲ بنتے ہیں نہ کہ ۱۳۲۔

Be & Become The True Lover Of The Prophet (ﷺ)

تصویر
ایمان بِاالرَّسُوْل کی اہمیت 1.             تمہید: قرآن پاک کی ایک آیت بہت تعجب میں ڈالتی ہے۔ آج اسی آیت پر کچھ گفتگو کرنا چاہتا ہوں، امید ہے کہ قبولیت کے کانوں سے سماعت فرمائیں گے۔ پہلے آیتِ مبارکہ آپ کی خدمت میں پیش کرتا ہوں۔ ﷽ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَآمِنُوا بِرَسُولِهِ يُؤْتِكُمْ كِفْلَيْنِ مِنْ رَحْمَتِهِ وَيَجْعَلْ لَكُمْ نُورًا تَمْشُونَ بِهِ وَيَغْفِرْ لَكُمْ وَاللَّهُ غَفُورٌ رَحِيمٌ ترجمہ: "اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ وہ اپنی رحمت کے دو حصے تمہیں عطا فرمائے گا اور تمہارے لیے نور کردے گا جس میں چلو اور تمہیں بخش دے گا، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔ "

مظہر عالم

تصویر
حرفِ آغاز ﷽   ارشاد باری تعالیٰ ہے:   وَعَلَى اللَّهِ فَتَوَكَّلُوا إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ    ترجمہ:۔ '' اور تم ا ﷲ تعالیٰ ہی پر بھروسہ کرو اگر تم ایمان والے ہو۔ قرآن مجید کی اس آیت کریمہ میں اﷲ تبارک وتعالیٰ نے مؤمنین کو مخاطب فرمایا ہے اور مؤمنین کو تلقین اور تنبیہ کی ہے کہ جو مؤمن ہوتا ہے وہ صرف اﷲ پر تو کل کرتا ہے یعنی توکل مؤمنین کی نشانی ہے۔

Travelling to Layya Shareef

تصویر
لیّہ کا سفر نامہ 1.             عرس شریف کا سفر: ہر سال ۳ ،ربیع الاول شریف کو حضرت میاں محمد صدیق ڈاہر ؒاور حضرت بہاؤ الدین نقشبند ؒ کا عرس شریف ڈیرہ محمدی، چک نمبر ۳۳۵، ٹی ڈی اے (تھل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی)کالونی پر بڑی دھوم دھام سے منایا جاتا ہے۔ چونکہ ہمارے ساتھی ہر سال ہی حاضری دیتے ہیں اور ہر بار ہی کچھ نہ کچھ رہ جاتا ہے اس لئے میں نے چاہا کہ اس سفر کی ایک مکمل روداد لکھ دی جائے تاکہ جو ساتھی عرس شریف پر حاضری دیں وہ اسے پہلے ایک بار پڑھ لیں اور اگر کوئی چیز مس کر رہے ہوں تو وہ یاد آجائے اور اس طرح وہ تکلیف اٹھانے سے بچ جائیں۔ اﷲ پاک میری اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ہمارے ساتھیوں کو اس سے نفع اٹھانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین! یہ بھی حسن اتفاق ہے کہ اس بار کے سفر میں کافی ساری چیزیں جمع ہو گئی ہیں جو بہت کام آئیں گی۔ [اس پوسٹ کا حق یہ ہے کہ اسے ہر سال شیئر کریں تاکہ ہر ساتھی اس سے نفع حاصل کرسکے۔] 2.             حاضری کا مضبوط ارادہ: عرس شریف پر حاضر ہونا کوئی آسان کام نہیں۔ اس کیلئے سب سے پہلے جو چیز درکار ہے وہ مضبوط ارادہ ہے۔ عرس پر جانے کا پکّ