اشاعتیں

Science لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ڈیٹا سے آگے

تصویر
علم کے ذرائع حصولِ علم کا ذریعہ حواس ہیں۔ اللہ پاک نے انسان کو مختلف حواس سے نوازا ہے جن کے ذریعے وہ علم حاصل کرتا ہے۔ حواسِ خمسہ سے جو علم حاصل ہوتا ہے اسے کبھی علم، کبھی اطلاع، کبھی خبر اور کبھی ڈیٹا کہتے ہیں۔ ڈیٹا اس علم یا اطلاع یا خبر کو کہا جاتا ہے جسے کسی پراسس سے گزارا جائے۔

مُرشد کا فیض

تصویر
نیوٹن کے مشہور قانونِ تجاذب کی ایک نوری تشریح مُرشد کا فیض قربت کا قانون :- سورج، چاند اور ستارے سب ہی روشن ہیں۔ ستارے کو صرف دوری کی وجہ سے ستارہ کہتے ہیں، ورنہ درحقیقت ایک ستارہ اتنا بڑا ہوتا ہے کہ اس میں ہمارے   سورج جیسے لاکھوں سورج سما جائیں۔  

عالمین کا راز

تصویر
عالمین کا راز (7 منٹ کی ریڈنگ) عروج دینے والا / عالمین کے درمیان / ایئر لاک / عالمین کا راز / وسیلۂ عُظمیٰ تیس سے زائد تفاسیر الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَٰلَمِينَ : عالمین کی تشریح میں ۲۷۶ کتبِ تفسیر سے ہماری تیس  سے زائد تفاسیر کا بیان مکمل ہوا۔ آج یاراں دا عشرہ کا آخری دن ہے تو آج ہم نے چاہا کہ عالمین اور الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَٰلَمِينَ کے ضمن میں چند ضروری باتیں بیان کر کے اپنے سفر کو پورا کرتے ہیں تاکہ اس ضمن میں کسی قسم کی کوئی تشنگی نہ رہ جائے۔

Say Bye to Corona

تصویر
ثریا ستارہ ابتدائیہ یہ ایک نہایت عمدہ اور معلوماتی مضمون ہے۔ اس میں نجم، ثریا، عاھات، کورونا وائرس اور طلوعِ ثریا پر بحث کی گئی ہے۔ یہ ثریا ستاروں اور کورونا وائرس کے مابین ربط کی ایک کاوش ہے۔ امید ہے کہ آپ کو بیحد پسند آئے گا۔ ضروری۱۳ سافٹویئرز اس مضمون کی تیاری میں آپریٹنگ سسٹم کے علاوہ مائیکروسافٹ آفس (ورڈ، ایکسل، پاور پوائنٹ، ون نوٹ، ون ڈرائیو)، ونڈوز فوٹو ایپ، آسمانی اطلس کے تین بڑے جدید سافٹویئرز (مائیکروسافٹ ورلڈ وائیڈ ٹیلی اسکوپ، علا دین، اسپیس انجن)، المدینہ لائبریری سافٹویئر، المکتبۃ الشاملہ، ورڈ ویب ایپ اور ونڈوز کی بہت سی سہولتوں (جیسے کیلکولیٹر وغیرہ) اور انٹرنیٹ کی مدد لی گئی ہے۔ اور کئی ہفتے اس کام میں لگے ہیں۔

A Swift Dive

تصویر
وقت اور فاصلہ &                   ضروری بات ستائیس ہزار الفاظ پر مشتمل یہ ایک دلچسپ مضمون ہے جسے گیارہ ہزار کتابوں کی عرق ریزی کے بعد تیار کیا گیا ہے، اور اپنے اندر اپنے موضوع کی کافی بلکہ مکمل معلومات سمیٹے ہوئے ہے۔ لیکن اس کیلئے آپ کو 15 ہندسوں والے ایک سائنٹیفک کیلکولیٹر کی ضرورت ہو گی اور ثانوی کلاسز کی فزکس کے چند بنیادی فارمولوں پر آپ کو عبور ہو تو آپ اسے آسانی کے ساتھ سمجھ سکتے ہیں۔ بہتر تو یہ ہے کہ آپ یہ کتاب موبائل کے بجائے کمپیوٹر پر دیکھیں تاکہ آپ اس کے مفہوم کی درستگی کے ساتھ ساتھ اس کی خوبصورتی کو بھی ملاحظہ کر سکیں۔ نیز یہ بھی یاد رکھیں کہ احادیثِ مبارکہ میں جہاں کہیں " مَسِيرَةُ " کا لفظ وارد ہوا ہے علمائے کرام اس سے مراد تیز رفتار گھوڑے کی مسافت لیتے ہیں۔ اس پورے مضمون میں اسی کو مد نظر رکھا گیا ہے۔ اور آسانی کی خاطر فاصلوں کو صرف میلوں میں بیان کیا گیا ہے تاکہ کسی قسم کا کوئی اشتباہ اور ابہام نہ رہے۔ یہ پوسٹ ۱۱۰ دن میں تیار ہوئی ہے۔ اگر آپ اسے ۱۱۰ منٹ نہیں دے سکتے تو اس پر کسی قسم کا تبصرہ نہ کریں۔ حسنِ ظن رکھتے ہوئے اسے پڑھیں

Salt Awareness

تصویر
نمک سے آگاہی: ہر سال ما ر چ کے مہینے میں نمک کے زیادہ استعمال سے متعلق آگاہی کا ہفتہ منایا جاتا ہے۔   

Heart Fields

تصویر
ایل ایچ سی: وہ دنیا کی سب سے بڑی تجربہ گاہ، ایل ایچ سی، جس کا مقصد ہی فیلڈز اور پارٹکلز کی تلاش تھا، وہ بھی محبت کی فیلڈ کا سراغ نہیں لگا سکتا۔ وہی محبت جسے ایک شیر خوار بہ آسانی محسوس کر لیتا ہے بلکہ جواب میں محبت کا رد عمل یعنی محبت پیش کرتا ہے۔ یقیناً اب کچھ اندازہ ضرور ہوا ہوگا کہ کیا نعمت ہے دل، خالق کائنات کا ہمارے لئے ایک بہترین تحفہ۔

Quantum Fields

تصویر
أ‌.                بس پیار ہی پیار : 1.       اہل علم و دانش اور سائنسدان ہمیشہ اس کھوج میں رہے ہیں کہ ہماری کائنات کس شئے سے بنی ہے۔ ڈھائی ہزار سال پہلے یونانی فلسفی دیمقراط یا دی مقراطیس (Democritus ) نے یہ کہا کہ ہر چیز چھوٹے چھوٹے ذرات سے مل کر بنی ہے (اسی کے نام پر ڈیموکریسی کا لفظ ہے)، انہیں اس نے ایٹاموس (Atomos) کا نام دیا جنہیں اجزائے دیمقراطیہ بھی کہا جاتا ہے۔ اس نے کہا کہ یہ ناقابل تقسیم ہوتے ہیں۔ یہ نظریہ سوا دو ہزار سال تک من و عن مانا جاتا رہا۔ جان ڈالٹن نے انیسویں صدی میں اس کے کام کو آگے بڑھایا مگر وہ بھی اس پر قائم رہا کہ کائنات کا بلڈنگ بلاک ناقابل تقسیم ایٹم ہی ہیں۔ 2.     سن 1906 عیسوی میں جے جے تھامسن نے ایٹم میں الیکٹران دریافت کر لئے۔ پھر ردر فورڈ نے ایٹم کے اندر مرکزہ دریافت کرلیا۔ اور نیلز بوہر نے نیوکلیئس میں پروٹان دریافت کیا۔1932 میں جیمز چیڈوک نے نیوٹران دریافت کر لیا۔ یوں کائنات کے بلڈنگ بلاک کی تلاش جاری رہی۔

عین ٹینگل منٹ ۔۔۔۔۔ تصور شیخ کی معراج

تصویر
أ‌.                کوانٹم ان ٹینگل   منٹ : ۔ ایٹمی پارٹکلز یعنی پروٹان اور نیوٹران کے اندر کا علم کوانٹم تھیوری کہلاتا ہے۔ اور آپس میں لپٹ جانے کو ان ٹینگل منٹ کہا جاتا ہے۔ جیسے تاروں یا دھاگوں کا گچھا الجھ کر ایک دوسرے میں ضم ہو اور تار ایک دوسرے سے لپٹ کر ایک دوسرے میں اس طرح گھس جائیں کہ ان کی علیحدگی شدید مشکل ہوجائے۔ اسے ان ٹینگل منٹ کہتے ہیں۔ یہ لفظ ٹینگل سے نکلا ہے۔

Space Time Concepts

تصویر
چوتھا زمانہ ---- اور اسپیس ٹائم  زمان و مکان کے تانے بانے سے کائنات کو گوندھ کر، مکس کرکے، بنایا گیا۔ لیکن یہ ہر ایک کیلئے فکس ویلیو کی طرح نہیں۔ کچھ وہ بھی ہیں جن کیلئے زمان و مکان ایک ربڑ کی سی حیثیت رکھتے ہیں، جب چاہا، کھینچ کر بڑا کر لیا، جب چاہا دبا کر مختصر کر لیا۔ زمان و مکان ان کے ہاتھ میں ایسے ہیں، جیسے حضرت داؤد علیہ السلام کے ہاتھوں میں لوہا، کہ جب آپ چاہتے تھے کہ اس سے کچھ بنائیں تو لوہا آپ کے ہاتھ میں موم ہو جاتا تھا۔ ہاتھ تو اسی ایک ہستی کے ہیں، اور ویسے ہی ہیں۔ یہ لوہا تھا جو آپ کے ہاتھوں میں کبھی موم کی طرح نرم ہو جاتا تھا اور کبھی فولاد کی طرح مضبوط اور سخت۔ یہ کمال دست داؤدی کا تھا۔